یکم مارچ کی صبح سے موسم میں تبدیلی کاامکان ، 2مارچ کو درمیانہ سے سخت برفباری اور بارش ہوسکتی ہے ۔ محکمہ موسمیات
سرینگر////رواں موسم سرماءکے آخری دس روزہ ”چلہ بچہ“ اختتام پذیر ہورہا ہے اور اس بیچ جمعرات کو صبح سے ہی سرینگر سمیت وادی کے دیگر علاقوں میں مطلع ابرآلود رہا اور دن کے درجہ حرارت میں گراوٹ ریکارڈ کی گئی ہے ۔ ادھر محکمہ موسمیات نے جمعرات کی شام سے ہی موسم تبدیل ہونے کی پیش گوئی کرتے ہوئے کہا ہے کہ یکم مارچ صبح کو میدانی علاقوں میں ہلکی بارش اور بالائی علاقوں میں ہلکی برفباری ہوسکتی ہے جبکہ 2مارچ کو درمیانہ سے بھاری برفباری کا امکان ہے ۔ تاہم اس روز میدانی علاقوں میں زیادہ برفباری نہیں ہوسکتی جبکہ درمیانہ درجے کی بارش کو خارج از امکان قراردنہیں دیا جاسکتا ۔ وائس آف انڈیا کے مطابق یکم مارچ سے مغربی ہواﺅں کے جموں کشمیر پر اثراندازہونے کے نتیجے میں وادی میں موسم میں تبدیلی آنے کے ساتھ ہی میدانی اور بالائی علاقوں میں ہلکی سے درمیانہ درجے کی برفباری اور بارشیں ہوسکتی ہیںجبکہ محکمہ موسمیات نے 11اضلاع کےلئے نارنگی الرٹ جاری کیا ہے جن میں کپواڑہ، بارہمولہ، بانڈی پورہ، گاندربل، سرینگر، اننت ناگ، شوپیاں، کولگام، رام بن، ڈوڈہ اور کشتواڑ اضلاع شامل ہے ۔محکمہ موسمیات نے کہا ہے کہ وادی کشمیر میں جمعرات سے موسم میں پھر سے تبدیلی آنے کا امکان ہے جس کے نتیجے میں میدانی ور بلائی علاقوں میں ہلکی سے بھاری برفباری ہوسکتی ہے ۔ محکمہ موسمیات کی پیش گوئی کے مطابق یکم مارچ سے وادی کشمیر میں مغربی ہوائیں جموںکشمیر پر اثر انداز ہوں گی جس کی وجہ سے وادی کشمیر میں بالائی اور میدانی علاقوں میں سخت بارش اور بھاری برفباری ہوسکتی ہے ۔جبکہ محکمہ موسمیات نے گیار ہ اضلاع کےلئے نارنگی ایڈوازئری جاری کی ہے ۔ میٹرالوجیکل محکمہ نے کہ 29 فروری کی شام،رات کے بعد سے ایک فعال مغربی ڈسٹربنس جموں و کشمیر اور ملحقہ علاقوں کو متاثر کرنے کا سب سے زیادہ امکان ہے اور جموں و کشمیر میں 1 مارچ کی رات/1 مارچ کی صبح اور 3 مارچ کی دوپہر تک وسیع پیمانے پر درمیانی بارش،برف باری کا سبب بن سکتا ہے۔ 2 مارچ موسم زیادہ خراب رہنے کاامکان ہے جس کے نتیجے میں کئی شاہراہیں بند ہوسکتی ہیں۔ محکمہ کی پیش گوئی کے مطابق خطہ پیر پنچال رینج کے ساتھ ساتھ اننت ناگ ، پہلگام ،کولگام ، سمتھن ٹاپ ، پیر کی گلی ، شوپیاں، کے علاوہ سونہ مرگ ، زوجیلا پاس ، گریز بانڈی پورہ ، گلمرگ کپوارہ اوردیگر بالائی علاقوں میں سخت برفباری ہوسکتی ہے ۔ موسمی سرگرمی جموں سری نگر قومی شاہراہ اور جموں و کشمیر کے درمیانی اور اونچی رسائی میں دیگر بڑی سڑکوں سمیت سطحی اور ہوائی نقل و حمل میں خلل کا باعث بن سکتی ہے۔برفباری والے علاقوں میں رہنے والے لوگوں سے کہا گیا ہے کہ وہ میلا اور برفانی تودے کے شکار علاقوں میں جانے سے گریز کریں۔تودے گرنے، مٹی کے تودے گرنے اور پتھروں کے گرنے کے امکانات ہیں۔ ایڈوائزری میں مزید کہا گیا ہے کہ کسانوں کو مارچ کے پہلے ہفتے کے دوران تمام فارم آپریشنز کو روکنے کا بھی مشورہ دیا گیا ہے۔ادھر محکمہ موسمیات نے کہا کہ سرینگر میں کم از کم درجہ حرارت 2.1 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جبکہ قاضی گنڈ میں گزشتہ رات 2.0 ڈگری سینٹی گریڈ درجہ حرارت ریکارڈ کیا گیا اور پہلگام میں پچھلی رات منفی 2.4 ڈگری سینٹی گریڈ کے مقابلے میں منفی 4.4 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا ۔ اسی طرح کوکرناگ، جنوبی بھی، گزشتہ رات منفی 0.4 سیلیس ریکارڈ کیا گیا ۔کپوارہ میں گزشتہ رات منفی 1.7 سیلیس ریکارڈ کیا گیا جبکہ گلمرگ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی 5.6 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ جموں میں کم سے کم درجہ حرارت 9.5 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا اور یہ جموں و کشمیر کے سرمائی دارالحکومت کے لیے معمول سے 8.1 ڈگری سینٹی گریڈ سے کم تھا۔نے کہا کہ بانہال میں کم سے کم درجہ حرارت 5.4 ڈگری سینٹی گریڈ، بٹوٹ میں 4.3 ڈگری سینٹی گریڈ اور بھدرواہ میں 1.4 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔ دریں اثناءمحکمہ موسمیات کے مطابق اس دوران بعض مقامات پر تیز ہواو ¿ں کے ساتھ ڑالہ باری بھی ہوسکتی ہے۔جموں سری نگر ہائی وے سمیت دیگر راستے متاثر ہو سکتے ہیں۔خراب موسم کی صورت میں جموں سری نگر قومی شاہراہ کے ساتھ دیگر داخلی راستے متاثر ہو سکتے ہیں۔ مسافروں اور سیاحوں کو انتظامیہ اور ٹریفک انتظامیہ کی ایڈوائزری کے تحت سفر کرنے کا مشورہ دیا گیا ہے۔ پہاڑی علاقوں کے لوگوں کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ برفانی تودے کے شکار علاقوں اور ڈھلوان والے علاقوں میں نہ جائیں۔