نئی دلی/۔تجارت اور صنعت، امور صارفین، خوراک اور عوامی تقسیم اور ٹیکسٹائل کے مرکزی وزیر جناب پیوش گوئل نے ہفتہ کے روز نئی دہلی کے بھارت منڈپم میں پروڈکٹ سے منسلک ترغیب (پی ایل آئی) سے مستفید ہونے والوں کے ساتھ بات چیت کی۔ افتتاحی بات چیت کے دوران، وزیر نے ملک میں بہتر سہولت اور مینوفیکچرنگ کی ترقی کے لیے مختلف صنعتی شعبوں کی جانب سے تعمیری تنقید کا خیر مقدم کیا۔حکومت اور شعبے کے درمیان بہتر کام کاج اور ہم آہنگی کو آسان بنانے کے لیے، وزیر نے تعمیری تنقید اور مشاورت کے لیے کہا لیکن ساتھ ہی ساتھ استفادہ کنندگان سے بھی تعاون کرنے کی ضرورت پر زوردیا جو میٹنگ میں موجود تھے۔ شری گوئل نے مزید زور دیا کہ حکومت کی اپنی مجبوریاں اور پابندیاں ہیں کیونکہ انہیں بھی سی اے جی آڈٹ کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور کاغذی کارروائی کی شفافیت پر اپنا یقین ظاہر کیا جہاں کسی وزیر یا کسی سرکاری عہدیدار کی طرف سے بے ضابطگیوں کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔ حکومت اور استفادہ کنندگان اور ان کے درمیان تعاون کو برقرار رکھنے پر زور دیتے ہوئے، جناب گوئل نے کہا کہ ایک دوسرے کی حمایت کرنے سے ملک کو فائدہ ہوگا اور ہندوستان کو مینوفیکچرنگ پاور ہاؤس بنانے میں مدد ملے گی۔وزیر نے واضح کیا کہ پی ایل آئی اسکیم استفادہ کنندگان کو سرکاری خدمات پر انحصار کرنے کے لیے نہیں ہے بلکہ اسے مینوفیکچرنگ سیکٹر میں فروغ کے طور پر استعمال کیا جاسکتا ہے، جو آگے کے طویل سفر کے لیے ایک ابتدائی معاون ہے۔ وزیر موصوفنے ان پر زور دیا کہ وہ اپنے کاروبار کو بڑھانے کے معاملے میں زیادہ ظاہری نظر آئیں اور نہ صرف گھریلو مارکیٹ کو پورا کریں۔ وزیر نے کہا کہ ایک عالمی کھلاڑی بننا ضروری ہے کہ ہندوستان میں کاروباروں کو پہچانا جائے اور اس کے لیے انہوں نے اپنے حجم کو پیمانہ بنایا ہے جس سے انہیں کفایت شعاری میں بھی مدد ملے گی۔شری گوئل نے اپنی بات چیت کے دوران کہا کہ ان کا ماننا ہے کہ میٹنگ میں موجود ہر پی ایل آئی استفادہ کنندگان میں کامیابی کی کہانی بننے کی صلاحیت ہے۔