نئی دلی/ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی اور محنت و روزگار کے مرکزی وزیر جناب بھوپیندر یادو نے 2024 کے ورلڈ ویٹ لینڈز ڈے کے موقع پر کہا کہ ہندوستان نے رامسر سائٹس (بین الاقوامی اہمیت کی آبی زمینوں) کی تعداد کو موجودہ 75 سے بڑھا کر 80 کر دیا ہے اور پانچ مزید ویٹ لینڈز کو رامسر سائٹس کے طور پر نامزد کیا ہے۔ ایک مراسلہ میں شری یادو نے کہا کہ انہوں نے رامسر کنونشن کے سکریٹری جنرل ڈاکٹر مسونڈا ممبا سے ملاقات کی جنہوں نے مذکورہ پانچ سائٹس کے سرٹیفکیٹ حوالے کئے۔جناب یادو نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی جی نے ماحولیاتی تحفظ اور باق پر جو زور دیا ہے اس سے ہندوستان اپنی آبی زمینوں کے ساتھ سلوک کرنے میں ایک نمونہ بدل گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ امرت دھروہر اقدام سے ظاہر ہوتا ہے جس کا پی ایم مودی نے تصور کیا تھا۔ مرکزی وزیر نے تمل ناڈو اور کرناٹک کی ان ریاستوں کو مبارکباد دی جن کی آبی زمینوں نے رامسر سائٹس کی فہرست میں جگہ بنائی ہے۔محترمہ لینا نندن، سکریٹری ای ایف اینڈ سی سی کے ساتھ شری جتیندر کمار، ڈی جی (فاریسٹ) اینڈ ایس ایس اور ڈاکٹر سوجیت کمار باجپائی، جوائنٹ سکریٹری (ویٹ لینڈز) اور نیشنل فوکل پوائنٹ برائے رامسر کنونشن بھی اس موقع پر موجود تھے۔ان میں سے تین سائٹس، انکاسامدرا برڈ کنزرویشن ریزرو، اگھاناشینی ایسٹوری اور ماگڈی کیرے کنزرویشن ریزرو کرناٹک میں واقع ہیں جبکہ دو، کارائیوٹی برڈ سینکچری اور لانگ ووڈ شولا ریزرو فاریسٹ تمل ناڈو میں ہیں۔ بین الاقوامی اہمیت کی حامل گیلی زمینوں کی فہرست میں ان پانچ ویٹ لینڈز کے اضافے کے ساتھ، اب رامسر سائٹس کے تحت کل رقبہ 1.33 ملین ہیکٹر ہے جو موجودہ رقبہ 1.327 ملین ہیکٹر سے 5,523.87 ہیکٹر کا اضافہ ہے تامل ناڈو میں سب سے زیادہ تعداد رامسر سائٹس (16 سائٹس) ہیں اس کےبعد کے بعد اتر پردیش (10 سائٹس)۔ بھارت رامسر کنونشن کے کنٹریکٹ کرنے والے فریقوں میں سے ایک ہے، جس پر 1971 میں رامسر، ایران میں دستخط کیے گئے تھے۔ ورلڈ ویٹ لینڈز ڈے دنیا بھر میں 2 فروری 1971 کو ویٹ لینڈز پر اس بین الاقوامی معاہدے کو اپنانے کی یاد میں منایا جاتا ہے۔ بھارت نے اس کنونشن کی توثیق کی۔