بنگلورو/۔ہنر مندی کی ترقی اور انٹرپرینیورشپ، الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹیکنالوجی اور جل شکتی کے مرکزی وزیر مملکت جناب راجیو چندر شیکھر نے آج بنگلور میں منعقدہ آئی ای ایس اے ویژن سمٹ 2024 سے عملی طور پر خطاب کیا، جس میں الیکٹرانکس مینوفیکچرنگ ایکو سسٹم میں جناب نریندر مودی حکومت کے وژن کو اجاگر کیا گیا۔ اپنے خطاب کے دوران وزیر جناب راجیو چندر شیکھر نے اعلان کیا کہ حکومت جلد ہی ڈیجیٹل انڈیا فیوچر لیبسکا آغاز کرے گی اور انڈیا سیمی کنڈکٹر ریسرچ سنٹر قائم کرے گی۔وزیر نے کہا، "ہم جلد ہی انڈیا سیمی کنڈکٹر ریسرچ سینٹر قائم کریں گے، جو سیمی کنڈکٹر اختراعات کے لیے ایک مرکز کے طور پر کام کرے گا جس میں تمام اسپیکٹرم پھیلے گا جو مستقبل کے نظام کو چلائے گا۔ میں آپ کو یہ بھی بتانا چاہوں گا کہ ہم بہت جلد ڈیجیٹل انڈیا فیوچر لیبر کے نام سے اپنا آنے والا پروگرام شروع کریں گے۔ یہ پروگرام ایک تعاون اور شراکت داری ہوگی جس میں سرکاری لیبز، ہندوستانی اسٹارٹ اپس، بڑے کاروباری اداروں اور الیکٹرانکس کے شعبے میں کارپوریشنز شامل ہیں۔ اس میں ٹائر 1 سپلائرز اور آٹوموٹیو انڈسٹریل پلیٹ فارم بھی شامل ہوں گے، جو مستقبل کے لیے سسٹمز کو ڈیزائن کرنے اور اختراع کرنے پر توجہ مرکوز کریں گے۔ڈیجیٹل انڈیا فیوچر لیبس پہل کا مقصد ایک تحقیق اور اختراعی فریم ورک قائم کرکے، معیارات، آئی پی، سسٹمز اور پلیٹ فارمز میں قیادت کو فروغ دے کر ہندوستان کے الیکٹرانکس اور آئی ٹی سیکٹر کو فروغ دینا ہے۔ یہ تعاون کے ذریعے گھریلو اختراعی ماحولیاتی نظام کو مضبوط بنانے، پائیدار ترقی کو آگے بڑھانے، اور تکنیکی ترقی کو فروغ دینے پر توجہ مرکوز کرتا ہے۔ جناب راجیو چندر شیکھر نے الیکٹرانکس مینوفیکچرنگ ایکو سسٹم کے حوالے سے وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے وضع کردہ وژن اور راستے پر بھی روشنی ڈالی۔ انہوں نے ایک فروغ پزیر اختراعی ماحولیاتی نظام کے قیام میں ہندوستان کی پیشرفت کے بارے میں بات کی جو اسٹارٹ اپس اور بڑے کاروباری اداروں کو متحرک کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پچھلے کئی سالوں سے، مقصد جدت کو متحرک کرنا، اسٹارٹ اپس کو سپورٹ کرنا، اور خاص طور پر صارفین کے انٹرنیٹ کی جگہ میں نمایاں کامیابی کا مشاہدہ کرنا ہے۔ ہم نے ایک بہت بڑی تعداد میں اسٹارٹ اپس اور یونیکورن، سرمایہ کاری، اور متعدد مواقع کی تخلیق کا مشاہدہ کیا ہے، جو ایک اختراعی ماحولیاتی نظام کی خصوصیت رکھتے ہیں۔ یہ ماحولیاتی نظام دنیا میں سب سے زیادہ پرجوش اور تیزی سے ترقی کرنے والے نظام میں سے ایک بن گیا ہے۔ اس اختراعی ماحولیاتی نظام کی منطقی توسیع اور اپنے قومی عزائم کا از سر نو تصور کرنے کے طور پر، ہم نے اپنے وزیر اعظم کی طرف دیکھا، جنہوں نے ہمارے سیمی کنڈکٹر ماحولیاتی نظام کو وسعت دینے کے لیے ایک فریم ورک اور سرمایہ کاری قائم کی ہے۔ یہ گہرا ٹیک اقدام اس بات کو یقینی بناتا ہے کہ مستقبل کے سسٹمز دنیا بھر میں صارفین، کاروباری اداروں اور حکومتوں کے لیے ڈیجیٹائزیشن میں اضافے سے کارفرما کارکردگی کی ضروریات کو پورا کریں۔ اس فوکس میں آٹوموٹیو، کمپیوٹر، وائرلیس ٹیلی کمیونیکیشن، صنعتی ایپلی کیشنز، آئی او ٹی اور اسٹریٹجک ٹیکنالوجیز سمیت پورے سپیکٹرم کا احاطہ کیا گیا ہے۔