نئی دلی/وزیر دفاع جنابراج ناتھ سنگھ نے ہفتہ کو این سی سی کیڈٹس کے ایک گروپ کو بتایا کہ مشین لرننگ اور مصنوعی ذہانت کے دور میں روزگار کے لیے تخلیقی صلاحیت، باہمی مہارت اور ذہانت اہم ہوگی۔انہوں نے نوجوانوں کو جسمانی، ذہنی اور جذباتی طور پر مضبوط بنا کر ان کی مجموعی ترقی کو یقینی بنانے کے لیے نیشنل کیڈٹ کور (این سی سی) کی بھی تعریف کی۔ جناب راجناتھ سنگھ دہلی چھاؤنی میں یوم جمہوریہ کیمپ کے دورے کے دوران این سی سی کیڈٹس سے خطاب کررہے تھے۔انہوں نے کہا کہ ”تخلیقی صلاحیت، باہمی مہارت، جذباتی ذہانت اور حساسیت وہ خصوصیات ہیں جو مشینوں اور مصنوعی ذہانت کے موجودہ دور میں کسی شخص کو متعلقہ اور ملازمت کے قابل بناتی ہیں۔’ ‘آج کے ٹکنالوجی سے چلنے والے دور میں مصنوعی ذہانت کے استعمال میں اضافے پر اپنی بصیرت کا اشتراک کرتے ہوئے جناب راجناتھ سنگھ نے زور دے کر کہا کہ وقت اور مزید ترقی کے ساتھ، لوگ ایسے شعبوں میں کیریئر بنانے پر زیادہ توجہ دینا شروع کر دیں گے جہاں مشینیں مطلوبہ کام انجام نہیں دے سکتیں۔تاہم، انہوں نے اس حقیقت پر زور دیا کہ اگر مشینیں جسمانی اور فکری کام انجام دے سکتی ہیں تو بھی وہ تخلیقی نہیں ہو سکتیں، شعور پیدا نہیں کر سکتیں اور انسانوں کی طرح باہمی مہارتیں پیدا نہیں کر سکتیں۔ انہوں نے نشاندہی کی، این سی سی ایک اہم کردار ادا کر رہا ہے۔این سی سی، اپنے مختلف اقدامات اور پروگراموں کے ذریعے، کیڈٹس کو جسمانی، ذہنی اور جذباتی طور پر مضبوط بنا کر، ان کی سماجی صلاحیتوں کو فروغ دے کر اور حب الوطنی اور قومی فخر کے جذبات کو ابھار کر ان کی مجموعی ترقی کو یقینی بنا رہا ہے ۔ جناب راجناتھ سنگھ نے این سی سی کیڈٹس کو ان کی مثالی کارکردگی کے لیے ‘ رکشا منتری پدرک’ اور تعریفی کارڈ بھی دیے۔