نئی دلی/وزیر اعظم نریندر مودی نے جمعرات کو اعلان کیا کہ وکست بھارت سنکلپ یاترا فروری کے بعد بھی جاری رہے گی کیونکہ اس مہم کو ملک بھر کے لوگوں کی طرف سے زبردست محبت اور حمایت حاصل ہورہی ہے۔ وزیر اعظم نے آج سہ پہر ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے وکست بھارت سنکلپ یاترا کے استفادہ کنندگان کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے کہا، "وکست بھارت سنکلپ یاترا کے لیے محبت اور حمایت کی وجہ سے، ہم نے فروری کے بعد بھی اس مہم کو جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔وزیر اعظم نے کہا کہ ہم نے پہلی بار یہ یاترا 15 نومبر کو بھگوان برسا منڈا کے آشیرواد حاصل کرنے کے لیے شروع کی تھی۔ صرف دو ماہ کے اندر یہ یاترا جن آندولن (عوامی تحریک( بن گئی ہے۔ یاترا میں 15 کروڑ سے زیادہ لوگوں نے شرکت کی ہے۔ پی ایم مودی نے اس بات پر زور دیا کہ وکست بھارت سنکلپ یاترا ‘ آخری میل کی ترسیل’ کی بہترین مثال کے طور پر کھڑی ہے اور کہا کہ ان کی حکومت اس یاترا کے ذریعے اپنی تمام اسکیموں کو سنترپتی سطح تک لے جانے کا ارادہ رکھتی ہے۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ نو سالوں میں حکومت نے پسماندہ افراد کو ترجیح دی ہے جس کا مقصد ہر شہری کو ترقی کے دھارے سے جوڑنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ 9 سالوں میں ہم نے پسماندہ افراد کو ترجیح دینے کی کوشش کی ہے، ہر اس شہری کو جوڑنے کی کوشش کی جا رہی ہے جو اب تک ترقی کے دھارے سے دور رہا ہے۔”ہماری کوشش یہ ہے کہ لوگوں کو اسکیموں کا فائدہ بغیر کسی پریشانی کے ان کی دہلیز پر ملے۔ ترقی یافتہ ہندوستان سنکلپ یاترا اسی سوچ کی توسیع ہے۔ یاترا کے لیے چلنے والی گاڑی کو ‘ ترقیاتی رتھ’ کے طور پر حوالہ دیتے ہوئے ‘، پی ایم مودی نے کہا کہ یہ وشواس کے رتھ میں بدل گیا ہے اور اس کا مقصد یہ ہے کہ کسی کو محروم نہ رکھا جائے اور سب کو اسکیموں کے فوائد میں شامل کیا جائے۔ وزیراعظم نے کہا کہ وکست بھارت سنکلپ یاترا میں چلنے والا ‘ ترقی کا رتھ’ اعتماد کے رتھ میں بدل گیا ہے، اب لوگ اسے گارنٹی کا رتھ بھی کہہ رہے ہیں، یقین ہے کہ کوئی بھی محروم نہیں رہے گا، کوئی بھی سرکاری سکیموں کے فائدے سے محروم نہیں رہے گا۔