لکھنؤ۔/ ۔مرکزی وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے پیر کے روز زور دے کر کہا کہ ہندوستانی فوج نہ صرف روایت پر توجہ مرکوز کر رہی ہے بلکہ نئی اختراعات اور خیالات کے ذریعے ایک مثبت تبدیلی بھی لا رہی ہے۔ انہوں نے روشنی ڈالی کہ فوج کو ڈرونز اور مصنوعی ذہانت سے چلنے والے جدید ہتھیاروں/ٹیکنالوجیوں سے مسلسل لیس کیا جا رہا ہے۔وہ لکھنؤ چھاؤنی میں 76ویں آرمی ڈے کی تقریبات کے ایک حصے کے طور پر منعقدہ فوجی اور جنگی نمائش ‘ شوریہ سندھیا’ کے دوران خطاب کر رہے تھے۔ یہ تقریب وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ، چیف آف ڈیفنس اسٹاف جنرل انیل چوہان، چیف آف آرمی اسٹاف جنرل منوج پانڈے، سول مدعو اور دیگر سینئر فوجی اہلکاروں کی موجودگی میں منعقد ہوئی۔ اپنے خطاب میں، وزیر دفاع نے ایک ہندوستانی فوجی کے منفرد کردار کے بارے میں بات کی، جس کی جڑیں ملک کی ثقافتی اقدار میں پیوست ہیں۔ انہوں نے حب الوطنی، ہمت، انسانیت اور ہندوستانی آئین کے تئیں وفاداری کو ایک سپاہی کی چار سب سے اہم خصوصیات قرار دیا۔انہوں نے اس حقیقت کو اجاگر کیا کہ ہندوستانی فوج نہ صرف روایت پر توجہ دے رہی ہے بلکہ نئی اختراعات اور نظریات کے ذریعے ایک مثبت تبدیلی بھی لا رہی ہے۔ ان کا خیال تھا کہ روایت کو جمود کی حالت میں قائم نہیں کیا جا سکتا۔ اسے مسلسل بہنا چاہیے اور بدلتے وقت کے مطابق ڈھالنا چاہیے۔ جناب راجناتھ سنگھ نے زور دے کر کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی زیرقیادت حکومت کا دہلی سے باہر آرمی/نیوی/ایئر فورس ڈے کو منعقد کرنے کا فیصلہ جشن منانے کے خیال پر مبنی ہے، جو ملک کی روایت کی علامت ہے اور ساتھ ہی فوجی ترقی کو لوگوں تک پہنچاتا ہے۔