نئے مالی سال کے بجٹ سے قبل تمام پروجیکٹوں کو مکمل کیا جائے ۔ لیفٹیننٹ گورنر
سرینگر/ جموں کشمیرکے ایل جی منوج سنہا کی سربراہی میں گزشتہ دنوں اعلیٰ سطحی میٹنگ منعقدہوئی جس میںسال2023-24مالی بجٹ کے دوران مختص کی گئی رقومات کے سلسلے میں اداروں سے جائزہ رپورٹ میٹنگ میں شامل اعلیٰ افسران کی جانب سے جوجانکاری فراہم کی گئی ا سکے مطابق جموںو کشمیر میں بجٹ کا 43%حصہ اب تک خرچ ہوا ہے اور 57%بجٹ خرچ کرنا ابھی باقی ہے۔ اس اعلیٰ سطح اجلاس کے دوران اس بات کی بھی جانکاری فراہم کی گئی کہ مرکزی معاونت والی اسکیموں کے لئے جورقومات مختص کی گئی تھی ان کے لئے 80%سے زیادہ رقومات زمینی سطح پرجموں کشمیرمیں خرچ کی گئی ہے جس سے جموںو کشمیرکے لوگوں کو راحت ملی ہے ۔اس اعلیٰ سطحی اجلاس کے دوران کئی اداروں کی جانب سے جو اعداد شمار سرکار کوفراہم کئے گئے ان کے مطابق ہوم ڈیپارٹمنٹ نے 28%،پلاننگ ڈیپارٹمنٹ نے 28%محکمہ تعلیم نے ہائرایجوکیشن کی جانب سے لاءڈیپارٹمنٹ 18%انڈسٹرئز 16%اینمل ہسبنڈری 15%زراعت 22%ہارٹی کلچر 25%رقومات خرچ کی گئی ہے اور مجموعی طور پر سال2023-24مالی بجٹ کا 43%خرچ ہوا ہے، جبکہ 57%مالی بجٹ اب بھی خرچ کرنا مطلوب ہے جموں وکشمیرکے ایل جی نے میٹنگ کے دوران تمام افسروں پرزور دیاکہ وہ مالی بجٹ کے دوران مختص کی گئی رقومات کوعوام کی فلاح وبہبود کے لئے خرچ کرے او رزمینی سطح پربدلاو¿ دکھائی دیناچاہے ۔انہوںنے اس بات پر ناراضگی ظاہرکی تمام اداروں کورقومات دستیاب رکھی گئی پھر کیاوجہ ہے کہ رقومات کوخرچ کرنے میںدلچسپی کامظاہراہ نہیں کیاگیاہے۔ انہوں نے اداروں سے تلقین کی کہ وہ ان کاموں کومقر ہ وقت کے اندرا ندر مکمل کر جنہیں ہاتھ میں لایا گیاہے او ر جن کے لئے رقومات مختص کی گئی ہے ۔ادھربتایاجارہاہے کہ جموںو کشمیرکے چیف سیکریٹری اٹل ڈلو نے رقومات خرچ نہ ہونے کے معاملے کا سنجیدہ نوٹس لے کرتما م اداروں کو ہدایت گئی ہے کہ وہ سال2023-24مالی بجٹ میں مختص کی گئی رقومات اور خرچ کی جانے والی رقومات کے بارے میں مفصل تفصیلات فراہم کرے ۔