والدین سے رقومات اینٹھنے کا بہانہ ، سرکاری احکامات کی سراسر خلاف ورزی
سرینگر/10جنوری/وادی کے مختلف نجی سکولوںکی جانب سے سرمائی تعطیلات کے باوجود ”ٹیوشن “ کے نام پر درس و تدریس کا سلسلہ جاری رکھا گیا ہے تاکہ بچوں کے والدین سے کسی بہانے رقومات اینٹھ لی جائے ۔ نامی گرامی سکولوںمیں بچوں کو لانے لے جانے کےلئے باضابطہ گاڑیوں کا بھی استعمال کیا جاتا ہے اور سکول احاطے سے منسلک عمارتوںمیں بچوں کو پڑھایا جاتا ہے جس پر والدین نے سخت برہمی کااظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ سرکار بچوں کےلئے سرمائی تعطیلات اس لئے فراہم کرتی ہے تاکہ سخت سردی سے بچے بچ جائیں تاہم سکولوں کے منتظمین اس قدر لالچی ہوچکے ہیں کہ وہ بچوں کی صحت کا کوئی خیال نہیں رکھتے اور سرکاری احکامات کی سراسر خلاف ورزی کرتے ہیں ۔ وائس آف انڈیاکے مطابق وادی کشمیر میں نجی اور سرکاری سکولوں میں سرمائی تعطیلات چل رہی ہے اور تعلیمی اداروں میں کسی بھی قسم کے درس وتدریس کو فی الحال معطل رکھا گیا ہے تاکہ طلبہ کو سخت سردی کے بیچ سکولوں تک نہ پہنچنا پڑے اور ان کی صحت پر کوئی اثر نہ پڑے ۔ تاہم کئی نامی گرامی پرائیویٹ سکولوں میں ”ٹیوشن “ کے نام پر درس و تدریس کاسلسلہ جاری رکھا گیا ہے اور سکولوں میں یا ان سے منسلک دیگر کمروںمیں بچوں کو پڑھایا جاتا ہے اور اس کے لئے سکولوں کی جانب سے باضابطہ طور پر گاڑیوں کا استعمال کیا جارہا ہے ۔ اس بات کا انکشاف ہوا ہے کہ سرینگر کے مختلف مضافاتی علاقوں جن میں گلاب باغ،ناگہ بل، پاندچھ ،ملہ باغ حضرتبل ، شامل ہے میں کئی نامی گرامی سکولوں میں باضابطہ طور پر درس و تدریس کا کام جاری ہے اور یہ صرف اسلئے کیوں کہ طلبہ کے والدین سے ”ٹیوشن “ کے نام پر موٹی موٹی رقومات اینٹھ لی جائے ۔ کئی والدین نے وی او آئی کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ بچے اپنے مقامی علاقوں میں بھی ٹیوشن پر جاسکتے ہیں لیکن سکولوںکی جانب سے اس طرح سے ”ٹیوشن “ کلاسز چلانا صرف اور صرف والدین سے پیسے نکالنا ہے ۔ انہوںنے بتایا کہ سکول منتظمین اس قدر لالچی بن گئے ہیںکہ وہ اب بچوں کے لانے اور لے جانے کےلئے باضابطہ گاڑیوں کا بھی استعمال کرتے ہیں اور سکولوں میں انہی اساتذہ کی خدمات بھی حاصل کی جارہی ہے جو پہلے سے ہی سکولوں میں تعینات ہے اور اس طرح سے سکول منتظمین نے صرف بچوں اور والدین کےلئے باعث پریشانی ہے بلکہ اساتذہ اوردیگرعملہ کےلئے بھی پریشانی کھڑا کردیتے ہیں ۔ اس کے ساتھ ساتھ یہ سرکاری احکامات کی بھی سراسر خلاف ورزی کے کیوں کہ سرکار کی جانب سے سرمائی تعطیلات اس لئے فراہم کی جاتی ہے تاکہ سخت سردی سے بچوںکو محفوظ رکھا جائے اور انہیں سردی کے دوران سکول نہ آنا پڑے اور اگر ٹیوشن کے نام پر سکولوں بچوں کو سکول جانا پڑے توسرمائی تعطیلات کا کیا فائدہ ہوگا۔ انہوںنے اس ضمن میں ڈائریکٹر سکول ایجوکیشن ،سیکریٹری ایجوکیشن ، ڈویژنل کمشنر کشمیر اور چیف سیکریٹری سے مداخلت کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ وہ ایسے سکولوں کے خلاف کارروائی کرے جو ٹیوشن کے نام پر سکولوں میں کلاسز چلارہے ہیں۔