نئی دلی/این۔ابتدائی سالوں کے اس عمل کو یاد کرتے ہوئے جب بچے عام طور پر زبان کی معذوری کی وجہ سے اسکول چھوڑ دیتے تھے یا پڑھائی مکمل طور پر چھوڑ دیتے تھے، وزیر اعظم نریندر مودی نے اتوار کو کہا کہ نئی قومی تعلیمی پالیسی سیکھنے میں اس طرح کی رکاوٹوں کو ختم کرنے میں مدد کر رہی ہے۔ سبکدوش ہونے والے سال میں اپنے آخری ‘ من کی بات’ خطاب میں، وزیر اعظم مودی نے کہا کہ مرکز کی کوشش ہے کہ زبان کسی بھی بچے کی تعلیم اور مجموعی ترقی میں رکاوٹ نہ بنے۔ انہوںنےکہا کہہمارے ملک میں، بہت سے بچے زبان کی رکاوٹ کی وجہ سے پڑھائی درمیان میں ہی چھوڑ دیتے ہیں۔ ہماری نئی قومی تعلیمی پالیسی سیکھنے کے عمل اور بچے کی ہمہ گیر نشوونما کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو ختم کرنے میں مدد کر رہی ہے۔ ہماری کوشش ہے کہ زبان رکاوٹ نہ بنے۔ کسی بھی بچے کی تعلیم اور ترقی میں زبان حائل نہ آئے۔ مرکز نے 29 جولائی 2020 کو قومی تعلیمی پالیسی ( این ای پی) کا آغاز کیا، جس میں اسکولی تعلیم میں وسیع اصلاحات لانے کی کوشش کی گئی۔ حکومت نے دعویٰ کیا کہ یہ پالیسی پری پرائمری اسکول سے گریڈ 12 تک اسکولنگ کی تمام سطحوں پر آفاقی رسائی کو یقینی بنائے گی۔ قومی تعلیمی پالیسی کے تحت، 3-7 سال کے درمیان تمام بچوں کے لیے ابتدائی بچپن کی دیکھ بھال اور تعلیم ہوگی۔ یہ ایک نیا نصابی اور تدریسی ڈھانچہ (5+3+3+4) بھی متعارف کرائے گا جہاں میٹرک نہیں ہوگا اور گریجویشن چار سال کی ہوگی۔مزید، اپنے ریڈیو خطاب کے دوران، پی ایم مودی نے کہا کہ براڈکاسٹ کا تازہ ترین ایڈیشن ان کے دل میں پچھلے ایڈیشن کے مقابلے میں ایک خاص مقام رکھتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ یہ ہمارے مشترکہ سفر کی 108ویں کڑی ہے۔ میرے لیے نمبر 108 بہت اہمیت کا حامل ہے اور اس کی حرمت گہرے مطالعہ کا معاملہ ہے۔ ایک مالا میں 108 مالا، 108 بار جاپ، 108 الہی مقامات، مندروں میں 108 سیڑھیاں، 108 گھنٹیاں، نمبر 108 بے پناہ ایمان سے وابستہ ہے، اسی لیے ‘ من کی بات’ کا 108 واں ایپیسوڈ میرے لیے سب سے زیادہ خاص ہے۔اپنے خطاب کے دوران پی ایم مودی نے مصنوعی ذہانت ( اے آئی) ٹول ‘ بھاشنی’ کو بھی سامنے لایا، جسے انہوں نے اس ماہ کے شروع میں کاشی تمل سنگم کے دوران اپنے تمل بولنے والے سامعین کے فائدے کے لیے حقیقی وقت میں ترجمہ کے لیے استعمال کیا۔ انہوں نے کہا کہ میں اسٹیج سے ہندی میں خطاب کر رہا تھا لیکن اے آئی ٹول بھاشنی کے ذریعے، تمل ناڈو کے لوگ، جو اس تقریب میں شریک تھے، دوسرے لوگوں کی طرح میرے خطاب پر بھی عمل کر سکتے تھے۔ انہوں نے کہا کہ آپ اس انقلابی تبدیلی کا تصور کر سکتے ہیں جو ہمارے اسکولوں، ہسپتالوں اور عدالتوں میں اس ٹیکنالوجی کے وسیع پیمانے پر استعمال ہونے کے بعد لائی جا سکتی ہے۔ میں نوجوانوں اور آنے والی نسل سے اے آئی ٹولز کو مزید دریافت کرنے کی درخواست کروں گا، خاص طور پر وہ جو حقیقی وقت میں ترجمہ سے متعلق ہیں اور انہیں 100 فیصد فول پروف بنائیں۔ آنے والے دنوں میں، ان پر یہ ذمہ داری عائد ہوگی کہ وہ نہ صرف اپنی مادری زبانوں کو محفوظ رکھیں بلکہ ان کو فروغ بھی دیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ دن دور نہیں جب عوام سینما ہالوں میں نئے دور کے ا ے آئی ٹولز کے ذریعے علاقائی فلموں کا حقیقی وقت میں ترجمہ سنیں گے۔