نئی دلی/۔مرکزی وزیر روڈ ٹرانسپورٹ جناب نتن گڈکری نے اتوار کو کہا کہ برآمدات میں اضافہ اور درآمدات کو کم کرنا حب الوطنی اور ’’سودیشی‘‘ کے لیے آگے کا نیا طریقہ ہے، اور یہ ہندوستان کے لیے ’’نئی آزادی‘‘ ہوگی جب پیٹرول یا ڈیزل کی ایک بوند بھی درآمد نہیں کی جائے گی۔ ہفتہ وار میگزین ‘ پنچ جنیہ ‘ کے ذریعہ منعقد ‘ ساگر منتھن 2.0 پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے، سڑک ٹرانسپورٹ اور ہائی ویز کے مرکزی وزیر نے یہ بھی کہا کہ پیٹرول اور ڈیزل کی درآمد کو روکنا دنیا میں دہشت گردی کو روکنے سے منسلک ہے۔جب تک یہ درآمد بند نہیں ہوتی، دنیا بھر میں دہشت گردی نہیں رکے گی۔ میری زندگی کا مقصد پٹرول اور ڈیزل کی درآمد روکنا ہے۔ میں اسے ہندوستان کے لیے ایک نئی آزادی سمجھتا ہوں جب ملک میں پیٹرول اور ڈیزل کی ایک بوند بھی درآمد نہیں کی جاتی۔پیٹرول اور ڈیزل کا درآمدی بل اب 16 لاکھ کروڑ روپے ہے۔ اگر ہم اس درآمد کو کم کر دیں تو جو پیسہ ہم بچائیں گے وہ غریبوں کے پاس جائے گا۔ اسی لیے ہم نے بائیو فیول جیسے متبادل ایندھن متعارف کرائے ہیں۔ درآمدات میں کمی اور برآمدات میں اضافہ حب الوطنی اور سودیشی کے لیے آگے بڑھنے کا راستہ ہے۔گڈکری نے کہا کہ ہندوستان میں آٹوموبائل انڈسٹری کا حجم 7 لاکھ کروڑ روپے تھا جب انہوں نے (2014 میں( اقتدار سنبھالا تھا اور اب یہ 12.5 لاکھ کروڑ روپے ہے، اس سے یہ شعبہ 4.5 کروڑ لوگوں کو روزگار فراہم کرتا ہے۔یہ وہ صنعت ہے جو ریاستی حکومتوں اور مرکز کو سب سے زیادہ جی ایس ٹی دیتی ہے۔اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ ملک کی آٹوموبائل انڈسٹری اگلے پانچ سالوں میں دنیا میں نمبر ایک ہو جائے گی، گڈکری نے کہا، آٹوموبائل انڈسٹری میں زیادہ سے زیادہ درآمدات ہو رہی ہیں۔ اگر ہم وشو گرو (عالمی رہنما) اور پانچ ٹریلین امریکی ڈالر کی معیشت بننا چاہتے ہیں، تو ہمیں برآمدات میں نمبر ون بننا ہوگا۔تین مہینے پہلے، ہندوستان نے جاپان جیسے پاور ہاؤس کو پیچھے چھوڑتے ہوئے آٹوموبائل برآمدات کے شعبے میں ساتویں پوزیشن سے تیسرے نمبر پر چھلانگ لگائی تھی۔