نئی دلی۔ 24؍ دسمبر/۔خوراک اور صارفین امور کے وزیر پیوش گوئل نے اتوار کے روز نوٹ کیا کہ مرکز نے کھانے کی اشیاء کی خوردہ قیمتوں کو کنٹرول کرنے کے لئے پچھلے کچھ سالوں میں بہت سے فعال اقدامات اٹھائے ہیں اور کہا کہ حکومت ملک کی اقتصادی ترقی کو یقینی بناتے ہوئے افراط زر کو کنٹرول میں رکھے گی۔وہ یہاں وزارت کی طرف سے قومی یوم صارفین کے موقع پر منعقدہ ایک تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔ جناب گوئل نے کہا کہ آج ہندوستان سب سے تیزی سے ترقی کرنے والی بڑی معیشت بن گیا ہے۔ ہم آگے بڑھتے ہوئے، ہم افراط زر کو قابو میں رکھیں گے اور اقتصادی ترقی کو بھی یقینی بنائیں گے۔تازہ ترین سرکاری اعداد و شمار کے مطابق، خوردہ مہنگائی نومبر میں 5.55 فیصد کی تین ماہ کی بلند ترین سطح تک پہنچ گئی، جو خوراک کی بلند قیمتوں کی وجہ سے ہے۔کنزیومر پرائس انڈیکس (سی پی آئی( پر مبنی خوردہ افراط زر اکتوبر میں 4.87 فیصد تھی۔مہنگائی اگست سے کم ہو رہی تھی جب یہ 6.83 فیصد تک پہنچ گئی۔مرکزی حکومت کی طرف سے اٹھائے گئے اقدامات پر، گوئل نے روشنی ڈالی کہ ضروری اشیاء کی تھوک اور خوردہ قیمتوں پر کڑی نظر رکھنے کے لیے قیمتوں کی نگرانی کے 140 نئے مراکز قائم کیے گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ آج، روزانہ کی بنیاد پر 550 )کھانے والے( مراکز پر قیمتوں کی نگرانی کی جا رہی ہے۔ اس سے صارفین کو قیمتوں میں اضافے سے محفوظ رکھنے میں مدد ملتی ہے