سائبر پولیس نے متاثرین اور عام لوگوں سے جعلی کمپنی کے خلاف تفصیلات درج کرنے کو کہا
جموں۔۱۲دسمبر۔/وادی میں ”آن لائن سکیم “ متاثرین اور دیگر لوگوں سے سائبر پولیس نے کہا ہے کہ وہ جعلساز کمپنی کے خلاف تفصیلات جمع کریں تاکہ جعلسازوں کے خلاف موثر قانونی کارروائی کرکے انہیں شکنجے میں لایا جائے ۔ سائبر پولیس نے پہلے ہی اس ضمن میں رپورٹ درج کرکے کمپنی کے دفتر کو سیل کردیا ہے ۔ جے کے ٹائمز کے مطابق وادی کشمیر میں آن لائن جعلسازی کیس میں سائبر پولیس کی جانب سے تحقیقاتی عمل جاری ہے اور سائبر پولیس نے اس معاملے میں متاثرین اور عام لوگوں سے کہا ہے کہ وہ سائبر پولیس کے پاس اپنی تفصیلات جمع کرائیں ۔ ”کیوریٹیو سروس پرائیویٹ لمیٹیڈ“ نامی جعلی کمپنی نے وادی کشمیر کے سادہ لوح لوگوں سے 59کروڑ روپے سے زائد رقم ہڑپ لی اور راتوں رات فرار ہوئے ہیں ۔اس ضمن میں سائبر پولیس نے مقدمہ درج کرنے کے بعد جمعرات کو کمپنی کے خلاف تفصیلات فراہم کرنے کی اپیل کی ہے ۔متاثرین اور عام لوگوں سے اپیل کرتے ہوئے، سائبر پولیس کشمیر نے ایک ٹویٹ میں کہا”اگر آپ حالیہ آن لائن مالیاتی گھوٹالے سے متاثر ہوئے ہیں یا آپ کے پاس اس سے متعلق معلومات ہیں، تو آپ کا تعاون بہت اہم ہے“ہماری تحقیقات میں مدد کے لیے ہمارے ساتھ تفصیلات کا اشتراک کریں۔سائبر پولیس نے مزید کہا کہ یہ معلومات اہم ہیں اور مل کر وہ سائبر فراڈ کا مقابلہ کر سکتے ہیں۔مذکورہ جعلی کمپنی کے خلاف سائبر پولیس کی جانب سے کارروائی شروع کی جاچکی ہے اور کئی جگہوں پر چھاپے مارے جانے کے عالوہ درجنوں افراد کو پوچھ تاچھ کےلئے بلایا گیا ہے ۔جیسا کہ پہلے ہی اطلاع دی گئی ہے، سائبر پولیس نے پہلے ہی جموں و کشمیر میں مختلف مقامات پر چھاپے مارے ہیں اور فراڈ کمپنی کے بینک اکاو¿نٹس کو منجمد کر دیا ہے۔سائبر ذرائع نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ کشمیر میں مقیم ملازمین اور کشمیر میں اس جعلی کمپنی کو فروغ دینے والے کچھ آن لائن ’اثرانداز‘ سے اب تک پوچھ گچھ کی گئی ہے۔اس کمپنی کو باہر کے لوگ چلا رہے تھے جن کا تعلق زیادہ تر جنوبی تامل ریاست سے ہے۔ پولیس یہ جاننے کی کوشش کر رہی ہے کہ آیا کمپنی کے آپریٹرز نے عام لوگوں کو لوٹنے میں اکیلے کام کیا یا انہوں نے کچھ مقامی لوگوں کی ملی بھگت سے ایسا کیا۔کمپنی نے عام لوگوں سے کہا کہ وہ اپنی ویب سائٹ پر اندراج کریں اور سروے میں شراکت دار بنیں۔ رجسٹرڈ افراد سے ان سروے کے لیے ادائیگی کا وعدہ کیا گیا تھا۔