ریاستی درجہ کی بحالی اور اسمبلی الیکشن 30ستمبر 2024سے پہلے کرانے کی ہدایت
وزیر اعظم نریندر مودی ، وزیر داخلہ امت شاہ اور دیگر مرکزی وزراءنے عدالتی فیصلے پر اطمینان کااظہار کیا
سرینگر//سپریم کورٹ نے چار سال کے بعد دفعہ 370کی منسوخی کے مرکزی سرکار کے فیصلے کو آئین طور پر درست قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ صدر جمہوریہ جموں کشمیرکی آئین ساز اسمبلی کے پابند نہیں ہے ۔ اپنے فیصلے میں عدالت نے مرکزی سرکار کو ہدایت دی ہے کہ جموںکشمیر میں 30ستمبر 2024تک اسمبلی انتخابات کرائے جائیں اور ریاست کا درجہ بحال کیا جائے ۔ وائس آف انڈیا کے مطابق مرکزی سرکار کی جانب سے جموں کشمیر کی خصوصی پوزیشن کو منسوخ کرنے اور ریاست کو دو یوٹیز میں تبدیل کرنے کے چار سال بعد سپریم کورٹ کی پانچ رکنی بنچ نے جموں و کشمیر میں دفعہ 370 کی منسوخی کو چیلنج کرنے والی عرضیوں پر تاریخی فیصلہ سنایا ہے۔ سی جے آئی ڈی وائی چندر چوڑ نے کہا کہ آرٹیکل 370 کو منسوخ کرنے کا حکم آئینی طور پر درست ہے۔ سی جے آئی نے کہا کہ جموں و کشمیر کی آئین ساز اسمبلی کی سفارش صدر جمہوریہ ہند پر پابند نہیں ہے۔ سی جے آئی نے آرٹیکل 370 کی منسوخی کو آئینی قرار دیا۔اس کے ساتھ عدالت نے حکومت سے جموں و کشمیر میں 30 ستمبر 2024 تک اسمبلی انتخابات کرانے کو کہا اور اس کی ریاستی حیثیت کو بحال کرنے کے لئے کہا۔عدالت نے کہا کہ جموں و کشمیر کو جلد از جلد ریاست کا درجہ دیا جائے اور وہاں انتخابات کرائے جائیں اور جلد از جلد سابق ریاست کا درجہ دیا جائے۔ اس کے علاوہ سی جے آئی نے لداخ کو یونین ٹیریٹری بنانے کے فیصلے کو برقرار رکھا۔چیف جسٹس نے کہا کہ غیر معمولی حالات کے علاوہ آرٹیکل 370 کو ختم کرنے کے صدر کے فیصلے پر اپیل میں نہیں بیٹھ سکتے۔ انہوں نے کہا کہ منسوخی کو بدنیتی پر مبنی نہیں سمجھا جا سکتا اور ہمیں آرٹیکل 370 کو ختم کرنے میں کوئی بدنیتی نظر نہیں آتی۔جسٹس کول نے کہا کہ آرٹیکل 356 کے تحت صدر کو ریاست میں تبدیلیاں کرنے کا حق حاصل ہے اور جموں کشمیر قانون ساز اسمبلی صدر جمہوریہ کو پابند نہیں بناسکتی ہے اور اس اختیار کے تحت صدر کسی بھی قسم کی کارروائی کر سکتا ہے۔ جسٹس کول نے مزید کہا کہ مرکزی حکومت نے خود کہا ہے کہ جموں و کشمیر کو جلد ریاست کا درجہ دیا جائے گا اسلئے مزید وقت ضائع کئے بغیر مرکزی سرکار اس کےلئے اقدامات اُٹھائیں اور سال 2024کے ستمبر کے مہینے تک جموں کشمیر میں منتخب حکومت قائم ہونی چاہئے ۔دریں اثناءوزیر اعظم نریندر مودی نے دفعہ 370کے خلاف عرضیوں پر عدالت عظمیٰ کے فیصلے پر اطمینان کااظہارکرتے ہوئے سوشل پلیٹ فارم ”ایکس“ پر لکھا ہے کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ درست ہے اور اس پر ملک کے عوام کو اعتماد ہے ۔ انہوںنے کہا کہ جموں کشمیر سے دفعہ 370کے خاتمہ سے جموں کشمیر کے بہن بھائیوں کو فائدہ ملا ہے اور ایسے طبقوں کو اپنا حق ملنے کی راہ ہموار ہوئی ہے جن کو ستر برسوں سے حقوق سے محروم رکھا گیا تھا۔ ادھر وزیر داخلہ امت شاہ نے بھی کورٹ کے فیصلے کو درست قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ تواریخی فیصلہ ہے جس سے جموں کشمیر کے عوام کو اعتماد ہے اور ان طبقوںکو حقوق ملے ہیں جو دہائیوں سے سماجی اور سیاسی حقوق سے محروم تھے ۔