وادی کشمیر میں کسی بھی سیاسی جماعت کے لیڈر کو نہ ہی گرفتار کیاگیا اور ناہی خانہ نظر بند کیا گیا ۔ ایل جی منوج سنہا
سرینگر/11دسمبر ///لیفٹیننٹ گورنرمنو ج سنہانے عمر عبداللہ اور محبوبہ مفتی کے ان دعوے کو بے بنیاد قراردیا جن میں انہوں نے کہا تھا کہ دفعہ 370کی منسوخی کے خلاف عرضیوں پر سپریم کورٹ میں فیصلے کے پیش نظر انہیں خانہ نظر بند کیاگیا ہے ۔ انہوںنے کہاکہ کسی کو بھی نہ نظر بندکیاگیا ہے اور ناہی کسی کے خلاف اس تناظر میں کارروائی کی گئی ہے ۔ وائس آف انڈیا کے مطابق جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے سوموار کو کہا کہ آئین کے آرٹیکل 370 کی دفعات کو منسوخ کرنے کے بارے میں سپریم کورٹ کے فیصلے سے پہلے کسی کی گھر میں نظربندی یا گرفتاری کی کوئی بھی رپورٹ ”مکمل طور پر بے بنیاد“ ہے۔ایل جی سنہا نے یہ بات اس وقت کہی جب پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) نے دعویٰ کیا کہ اس کی صدر محبوبہ مفتی کو سپریم کورٹ کے فیصلے سے قبل پیر کو گھر میں نظر بند کر دیا گیا تھا۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ ”یہ بالکل بے بنیاد ہے۔ پورے جموں و کشمیر میں کسی کو نظر بند یا نظر بند نہیں کیا گیا ہے۔ یہ افواہ پھیلانے کی کوشش ہے۔منوج سنہا نے کہا کہ وہ پوری ذمہ داری کے ساتھ کہہ رہے ہیں کہ جموں و کشمیر میں کہیں بھی سیاسی وجوہات کی بناءپر کسی کو نظر بند یا نظربند نہیں کیا گیا۔”پیپلز ڈیموکریٹ پارٹی اور نیشنل کانفرنس نے دعویٰ کیا تھا کہ محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو عدالت میں کیس کے فیصلے کے پیش نظر خانہ نظر بند کیاگیا ہے ۔