نئی دلی/۔مرکزی وزیر جتیندر سنگھ نے پیر کے روز پنشنروں کے ذریعہ ڈیجیٹل لائف سرٹیفکیٹ جمع کرانے جیسے اقدامات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت والی حکومت بزرگوں کے لئے زندگی میں آسانی اور وقار لانے کے لئے ٹیکنالوجی کا زیادہ سے زیادہ استعمال کرنے کے لئے جانا جاتا ہے۔انہوں نے کہا کہ بینک ریٹائرڈ ملازمین کو سالانہ ڈیجیٹل لائف سرٹیفکیٹ جمع کرانے کی دہلیز پر سروس فراہم کر رہے ہیں۔ وزیر مملکت برائے پرسنل ڈاکٹرجتیندر سنگھ نے کہا، ”اس طرح کی ٹکنالوجیوں کی وجہ سے بزرگ شہریوں کو لائف سرٹیفکیٹ جمع کرانے کے مشکل عمل سے گزرنے کی ضرورت نہیں ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ زیادہ تر کام کاج کو آن لائن تبدیل کر دیا گیا ہے اور، شفافیت، احتساب اور شہریوں کی شرکت کو لانے کے لیے، انسانی انٹرفیس کو کم سے کم کر دیا گیا ہے۔ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ مودی کی زیرقیادت حکومت بزرگوں کے لیے زندگی میں آسانی اور وقار لانے کے لیے ٹیکنالوجی کا زیادہ سے زیادہ استعمال کرنے کے لیے جانی جاتی ہے۔انہوں نے کہا کہ پنشن اور پنشنرز کی بہبود کا محکمہ ممکنہ طور پر سرکاری شعبے کے پہلے محکموں میں سے ایک ہے جس نے ڈیجیٹل لائف سرٹیفکیٹ تیار کرنے کے لیے بزرگ پنشنرز کی آدھار پر مبنی شناخت قائم کرنے کے لیے چہرے کی شناخت کی جدید ترین ٹیکنالوجی کا استعمال شروع کیا ہے۔ یہ (ڈیجیٹل لائف سرٹیفکیٹ( پنشنرز کی زندگی میں آسانی کو بڑھانے کی جانب ایک بہت بڑا قدم تھا کیونکہ اب وہ اپنے گھروں کے آرام سے جسمانی زندگی کے سرٹیفکیٹس کے روایتی موڈ میں جانے کی بجائے ڈیجیٹل طریقوں سے لائف سرٹیفکیٹ بھی جمع کراسکتے ہیں۔ محکمہ پنشن اور پنشنرز ویلفیئر کی ڈیجیٹل لائف سرٹیفکیٹ مہم 2.0 کی پیشرفت کے بارے میں میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے ڈاکٹر سنگھ نے کہا کہ نومبر میں تمام زمروں کے پنشنرز کے 1.17 کروڑ سے زیادہ ڈیجیٹل لائف سرٹیفکیٹ تیار کیے گئے تھے۔ ان میں سے، چہرے کی تصدیق کی تکنیک کا استعمال کرتے ہوئے تیار کردہ ڈیجیٹل لائف سرٹیفکیٹس کی تعداد 19.52 لاکھ سے زیادہ تھی۔