ہندوستان کے فوڈ پروسیسنگ سیکٹر کو ‘ سن سیکٹر’ کے طور پر پہچانے جانے کی ایک بڑی مثال ۔پی ایم مودی
سرینگر/03نومبر/وزیر اعظم نے بتایا کہ پچھلے 9 سالوں میں حکومت کی صنعت اور کسان نواز پالیسیوں کے نتیجے میں اس شعبے نے 50,000 کروڑ روپے سے زیادہ کی براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کو راغب کیا ہے۔انہوںنے کہاکہ آج، ہندوستان زرعی پیداوار میں 50,000 ملین امریکی ڈالر سے زیادہ کی مجموعی برآمدی قیمت کے ساتھ 7ویں نمبر پر کھڑا ہے۔وزیر اعظم مودی نے اس بات پر زور دیا کہ ورلڈ فوڈ انڈیا کے نتائج ہندوستان کے فوڈ پروسیسنگ سیکٹر کو ‘ سن سیکٹر’ کے طور پر پہچانے جانے کی ایک بڑی مثال ہیں۔ وائس آف انڈیا کے مطابق وزیر اعظم نریندر مودی نے آج نئی دہلی کے پرگتی میدان، بھارت منڈپم میں میگا فوڈ ایونٹ ’ورلڈ فوڈ انڈیا 2023‘ کے دوسرے ایڈیشن کا افتتاح کیا۔ انہوں نے سیلف ہیلپ گروپس کو مضبوط کرنے کے لیے ایک لاکھ سے زیادہ اراکین کے لیے بیج کیپٹل اسسٹنس تقسیم کی۔ مودی نے اس موقع پر دکھائی گئی نمائش کا واک تھرو بھی لیا۔ اس تقریب کا مقصد ہندوستان کو ‘ دنیا کے کھانے کی ٹوکری’ کے طور پر ظاہر کرنا اور 2023 کو جوار کے بین الاقوامی سال کے طور پر منانا ہے۔اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے اس موقع پر ٹیکنالوجی اور اسٹارٹ اپ پویلین اور فوڈ اسٹریٹ کی نمائش کی تعریف کی اور کہا کہ ٹیکنالوجی اور ذائقے کا امتزاج مستقبل کی معیشت کے لیے راہ ہموار کرے گا۔ آج کی بدلتی ہوئی دنیا میں، وزیر اعظم نے غذائی تحفظ کے اہم چیلنجوں میں سے ایک کو اجاگر کیا اور ورلڈ فوڈ انڈیا 2023 کی اہمیت کو اجاگر کیا۔وزیر اعظم مودی نے اس بات پر زور دیا کہ ورلڈ فوڈ انڈیا کے نتائج ہندوستان کے فوڈ پروسیسنگ سیکٹر کو ‘ سن سیکٹر’ کے طور پر پہچانے جانے کی ایک بڑی مثال ہیں۔