نئی دلی/ مرکزی وزیر مملکت برائے دفاع شری اجے بھٹ نے نئی دہلی میں آک بنگلہ دیش ہائی کمیشن کے زیر اہتمام ایک تقریب میں، 1971 میں بنگلہ دیش کی آزادی کی جنگ کے دوران اپنی جانیں دینے والے ہندوستانی فوجیوں کو خراج عقیدت پیش کیا۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے، انہوں نے کہا، "ہم سب یہاں اپنے ان فوجیوں کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے جمع ہوئے ہیں جن کی ہندوستان اور بنگلہ دیش کی تاریخ کو تشکیل دینے میں شراکت "بھارت۔بنگلہ دیش میتری” کی بنیاد ہے۔ "میتری، بندھوتوا، دوستی” یہ وہ الفاظ ہیں جو ہندوستان اور بنگلہ دیش کے لوگوں کے درمیان برادرانہ تعلقات کی وضاحت کرتے ہیں۔ وہ ایک ناقابل واپسی رشتے کی وضاحت کرتے ہیں، جس کی جڑیں مضبوطی سے لوگوں سے لوگوں کے قریبی اور ثقافتی رشتوں میں جڑی ہوتی ہیں، جو 1971 میں بنگلہ دیش کی جنگ آزادی کے مکتی جودھوں کی بہادری اور قربانی سے متاثر ہیں۔بنگلہ دیش کی جدوجہد آزادی کو عصری تاریخ کی سب سے بڑی تحریکوں میں سے ایک قرار دیتے ہوئے رکشا راجیہ منتری نے کہا کہ بنگلہ دیش کی جنگ آزادی کے نظریات نے ہند-بنگلہ دیش تعلقات کا سنگ بنیاد رکھا جسے برقرار رکھا جانا چاہیے، نوجوان نسلوںکی پرورش کی جانی چاہیے اور اسے آگے بڑھانا چاہیے۔ بنگلہ دیش کی جنگ کے دوران ہندوستانی فوج نے ایک نیک مقصد کے لیے بنگلہ دیش کے مکتی جودھوں کے ساتھ مل کر لڑا۔ انہوں نے مزید کہا کہ کئی سالوں تک، ان مکتی جودھوں نے دونوں ممالک کے درمیان ایک پل کا کام کیا۔رکشا راجیہ منتری نے ہندوستان اور بنگلہ دیش کے درمیان تجارت اور کامرس، کنیکٹیویٹی، سیکورٹی، ثقافتی تعاون، عوام سے لوگوں کے روابط، تربیت اور صلاحیت کی تعمیر، اور ماحولیات کے تحفظ کے شعبوں میں کی گئی عظیم پیش رفت پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ ہم ریل، سڑک اور آبی گزرگاہوں کو بحال کرنے کے لیے مل کر کام کر رہے ہیں جو روایتی طور پر دونوں طرف کے لوگوں اور معیشتوں کو جوڑتے ہیں اور نئے راستے بھی قائم کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستانی امداد سے کئی ترقیاتی منصوبے مکمل ہو چکے ہیں اور کچھ اور جلد مکمل ہو جائیں گے۔ہندوستان اور بنگلہ دیش کے درمیان دفاعی تعلقات کی وضاحت کرتے ہوئے، رکشا راجیہ منتری نے کہا: "ہندوستان اور بنگلہ دیش کے درمیان تمام شعبوں میں مضبوط تعاون ہے جس میں مسلح افواج کے درمیان تعاون، تربیت، اسکالرشپ اور صلاحیت کی تعمیر شامل ہے۔ ہمارے دونوں ممالک کے پاس تبادلوں کو مضبوط بنانے اور دونوں اطراف کی دفاعی افواج کے درمیان تعاون کے مواقع کو بروئے کار لانے کے لیے بے پناہ امکانات اور مواقع موجود ہیں۔ مجھے یہ جان کر خوشی ہوئی ہے کہ حکومت ہند کی طرف سے بنگلہ دیش کی حکومت کو دی گئی 500 ملین امریکی ڈالر کی ڈیفنس ایل او سی کا استعمال بھی آگے بڑھ گیا ہے۔رکشا راجیہ منتری نے تقریب کے انعقاد پر بنگلہ دیش ہائی کمیشن کا شکریہ ادا کیا اور "بنگ بندھو شیخ مجیب الرحمن اسٹوڈنٹ اسکالرشپ” حاصل کرنے والے طلباء کو مبارکباد دی۔