سری نگر/ لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے آج کشمیر یونیورسٹی میں جموں و کشمیر ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے زیر اہتمام ڈیزاسٹر رسک ریڈکشن سے متعلق ایک تقریب سے خطاب کیا۔اس موقع پر اپنے خطاب میں، لیفٹیننٹ گورنر نے آفات سے نمٹنے کے موثر طریقہ کار، محفوظ اور لچکدار جموں و کشمیر کی تعمیر کے لیے یو ٹی انتظامیہ کی کوششوں کا اشتراک کیا۔”جموں و کشمیر کے آفات سے متعلق انتظامات کو لچکدار بنانا ہماری اولین ترجیح ہے اور ہم یو ٹی میں آفات کے خطرے کو کم کرنے کے نظام کو مضبوط بنانے کے لیے اہم اقدامات کر رہے ہیں۔ عزت مآب وزیر اعظم جناب نریندر مودی جی کی رہنمائی میں، جموں و کشمیر انتظامیہ زندگی اور معاش پر قدرتی آفات کے اثرات کو کم کرنے کے لیے پرعزم ہے۔موسمیاتی تبدیلیوں اور تیزی سے شدید موسمی واقعات کی وجہ سے، قدرتی آفات ایسی جگہیں ہیں جہاں قدرتی خطرات سے ہونے والی تباہی پہلے نہیں دیکھی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنے نقطہ نظر کو رد عمل سے ہٹ کر فعال روک تھام اور اثرات کو کم کرنے کی تیاری کی طرف موڑنا ہوگا۔لیفٹیننٹ گورنر نے اس سال کے آفات کے خطرے میں کمی کے بین الاقوامی دن کے موضوع، ‘مستحکم مستقبل کے لیے عدم مساوات سے لڑنا’ میں اجاگر کیے گئے خدشات سے نمٹنے کے لیے تیز رفتار کارروائی پر زور دیا۔”ہماری ترجیح ابتدائی انتباہ، ابتدائی کارروائی، لچکدار انفراسٹرکچر اور تمام اسٹیک ہولڈرز کے باہمی تعاون کے نظام کو مضبوط بنانا ہے تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ کوئی قیمتی جان ضائع نہ ہو۔ ہماری توجہ پسماندہ کمیونٹیز کو لچکدار ترقی اور فوری بحالی کے لیے تحفظ پر مرکوز رکھنی چاہیے۔انہوں نے جے اینڈ کے ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کو ہدایت دی کہ وہ ایک مضبوط میکانزم پر بلیو پرنٹ تیار کرے تاکہ کسی آفت کی صورت میں معلومات، ضروری خدمات اور ابتدائی وارننگ تک رسائی فراہم کی جا سکے۔لیفٹیننٹ گورنر نے آفت زدہ علاقوں میں آنے والی ہر پنچایت میں ڈیزاسٹر مینجمنٹ کمیٹی تشکیل دینے کا بھی مشورہ دیا۔ اس کمیٹی میں یوتھ کلب، رضاکار تنظیموں، منتخب عوامی نمائندے اور آپ دوست کے ارکان شامل ہوسکتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ جن بھاگیداری تیاری اور آفات کے خطرے کو کم کرنے میں اہم کردار ادا کرے گی۔