تصادم آرائی میں مرنے والے فوجی اہلکاروں کی تعداد 9پہنچ گئی
پونچھ جنگلات میں جنگجو مخالف آپریشن اتوار کے روز ساتویں دن بھی جاری رہا جبکہ جنگجو مخالف آپریشن میں فوج نے ہیلی کاپٹروں کا بھی استعمال کرنا شروع کیا ہے ۔ اس دوران گزشتہ روز لاپتہ جے سی او اور ایک لاپتہ فوجی اہلکار کی لاشوں کو بازیاب کرلیا ہے اس طرح سے گزشتہ سوموار سے اب تک اس آپریشن میں 9فوجی اہلکاروں کی موت واقع ہوئی ہے تاہم ابھی تک کسی جنگجو کی ہلاکت کی تصدیق فوج نے نہیں کی ۔اطلاعات کے مطابق پونچھ کے نار خار جنگلاتی علاقے میں اتوار کے روز ساتویں دن بھی جنگجو مخالف آپریشن جاری رہا ۔ اتوار کے روز فوجی ہیلی کاپٹروں کی خدمات بھی حاصل کی گئیں ۔ دفاعی ذرائع کے مطابق پونچھ کے جنگلات میں گزشتہ سوموار کو شروع ہوئی تصادم آرائی میں اب تک 9فوجی اہلکار ہلاک ہوئے ہیں ۔ اس دوران دفاعی ذرائع نے بتایا ہے کہ تصادم آرائی کے دوران لاپتہ ہونے والے جے سی او اور ایک فوجی اہلکار کی لاشوں کو برآمد کرلیا گیا ہے ۔پونچھ کے نار کھر جنگلاتی علاقے میں جنگجوﺅں اور فوج کے مابین ہوئی جھڑپ میں تازہ ہلاکتوں کے بعد تعداد 9پہنچی ہے ۔ اس دوران مہلوک فوجی اہلکاروں کی شناخت سوبیدار اجے سنگھ اور نائک ہریندر سنگھ کے بطور ہوئی ہے ۔ اس ضمن میں دفاعی ترجمان لیفٹیننٹ کرنل دیوندر آنند نے بتایا ہے کہ 14اکتوبر کو جنگجو مخالف آپریشن کے دوران سوبیدار اجے سنگھ اور نائک ہریندر سنگھ کے ساتھ ان کا رابطہ منقطع ہوا تھا ۔ تاہم جنگجوﺅں کے خلاف اور لاپتہ فوجی اہلکاروں کو ڈھونڈنے کےلئے آپریشن جاری رہا جس دوران سوبیدار اور نائب سریندر کی نعشوں کو برآمد کرلیا گیا جن کو ملی ٹنٹوں نے ہلاک کیا تھا ۔ انہوں نے بتایا کہ جنگلات گھنا ہونے کے نتیجے میں آپریشن میں دشواریاں آرہی ہیں تاہم فوج نے مزید کمک بھیج دی ہے اور ملی ٹنٹوں کو ڈھونڈنے کےلئے ہیلی کاپٹروں کا بھی استعمال کیا گیا ہے ۔ انہوں نے مزید بتایا کہ اب تک اس آپریشن میں قریب 9فوجی اہلکار ہلاک ہوئے ہیں ۔ انہوں نے مزید کہا کہ گزشتہ روز 26سالہ وکرم سنگھ نگی اور 27سالہ یوگمبر سنگھ نار خاص جنگلات میں ہلاک ہوئے تھے ۔ انہوں نے بتایا کہ 11اکتوبر کو ابتدائی آپریشن میں 5فوجی اہلکار اور ایک جونیئر کمشنڈ آفیسر ہلاک ہوئے تھے ۔ دریں اثناءتلاشی آپریشن کے دوران جنگجوﺅں اور سیکورٹی فورسز کے درمیان علاقے میں دو بددو جھڑپ جاری ہے ۔ ادھر فائرنگ کے ساتھ ہی پونچھ جموں اور راجوری شاہراہ پر تیسرے روز بھی ٹریفک کی آمد رفت معطل رہی جس دوران مختلف مقامات پر سینکڑوں کی تعداد میں گاڑیاں درماندہ ہو کر رہ گئی ہے ۔