دستکاری کے شاہکار فن پاروں سے مزین پشمینہ شالوںکی خریداری کی
سرینگر/نئی دہلی میں جی 20 سربراہی اجلاس کے دوران کشمیرکے پشمینہ شالوں نے مندوبین کے دل موہ لئے ہیں جس نے تاریخی ملاقات میں بالکل نئے رنگ اور لباس کی جمالیات کا اضافہ کیا۔وادی کے معروف کاریگر پدم شری حاجی غلام رسول خان کی پشمینہ شالیں اس ملاقات کی زینت تھیں۔ ان کی شالیں تحفے میں دی گئیں اور ساتھ ہی نئی دہلی کے پرگتی میدان میں ہونے والی میٹنگ میں شریک مندوبین نے خریدی۔ٹی ای این کے مطابق گذشتہ ہفتے دلی میں منعقدہ جی 20سربراہی اجلاس میں دیگر باتوں کے علاوہ کشمیری پشمینہ شالوں نے فن اور حسن کے امتزاج کے ساتھ مندوبین کو اپنا گرویدہ بنایا۔ مندوبین نے کشمیر کی پشمینہ شالوں کے بارے میں بہت کچھ سنا تھا۔ انہوں نے نئی دہلی میں اسٹورز کا دورہ کیا اور پشمینہ شالیں خریدیں۔حاجی غلام رسول خان نے کہاکہ بین الاقوامی مندوبین نے کشمیر کی پشمینہ شالوں کے منفرد دستکاری کو پسند کیا۔جی 20 سب سے بڑی تقریب تھی اور مختلف ممالک کے مندوبین نے سربراہی اجلاس میں شرکت کی۔ ہم نے اپنی شالیں دکھائیں، جنہیں مندوبین نے پسند کیا اور انہیں گھر لے جانے کے لیے خریدنے کو ترجیح دی۔ انہوں نے کہاکہ خانز اسٹور کا دورہ کرنے والوں میں برازیل، اٹلی، جاپان، فرانس کے سفارت کار اور دیگر شامل تھے جنہوں نے ان کے شاہکاروں کو سراہا۔وہ نہ صرف پشمینہ کے معیار سے متاثر ہوئے بلکہ فنکار کی اس قدیم دستکاری کو محفوظ رکھنے کی لگن سے بھی متاثر ہوئے۔پدم شری غلام رسول خان، جن کا تعلق سری نگر سے ہے، دنیا بھر میں پشمینہ شالوں، اسکارف اور لپیٹوں کو تیار کرنے میں ان کی مہارت کے لیے مشہور ہیں۔2021 میں، ہندوستان کے صدر نے خان پدم شری کو کشمیری پشمینہ شال بنانے کی قدیم ترین تکنیک کے تحفظ کے لیے ان کی کوششوں کے لیے پیش کیا۔اس سال کے شروع میں مئی میں کشمیر کی دستکاری نے سری نگر میں جی 20 کی توجہ اپنی طرف مبذول کروائی تھی۔سمٹ کے دوران مندوبین نے کشمیر کے کاریگروں کی مہارت اور مصنوعات کی تعریف کی۔