بینا( مدھیہ پردی)/وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج یہاں مدھیہ پردیش کے بینا میں بی پی سی ایل کی بینا ریفائنری میں ڈاؤن اسٹریم پیٹرو کیمیکل کمپلیکس اور ریفائنری توسیعی پروجیکٹ کا سنگ بنیاد رکھا ۔ اس موقع پر اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے، پٹرولیم اور قدرتی گیس اور ہاؤسنگ اور شہری امور کے وزیر جناب ہردیپ سنگھ پوری نے کہا کہ "یہ پیٹرو کیمیکل پلانٹ نہ صرف بینا بلکہ بندیل کھنڈ اور مدھیہ پردیش کے لیے عزت مآب وزیر اعظم کا تحفہ ہے”۔اس موقع پر بات کرتے ہوئے، پٹرولیم اور قدرتی گیس کے وزیر شری ہردپیپ پوری نے مشاہدہ کیا کہ مدھیہ پردیش کے بندیل کھنڈ علاقے میں نیا پیٹرو کیمیکل کمپلیکس پلاسٹک، پیکیجنگ میٹریل، پلاسٹک شیٹس اور گھریلو اور صنعتی استعمال کی دیگر اشیاء کے میدان میں مختلف ڈاون اسٹریم یونٹس کو فروغ دے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ بلند بندیل کھنڈ کی بنیاد رکھے گا۔OPAL پلانٹ کی مثال کو یاد کرتے ہوئے جس نے گجرات کے دہیج علاقے کی ترقی میں اہم کردار ادا کیا ہے، مرکزی وزیر نے مزید کہا کہ اس پروجیکٹ کے کامیاب نفاذ سے مدھیہ پردیش اور خاص طور پر بندیل کھنڈ خطے میں صنعتی ترقی میں انقلاب آئے گا اور وکشت بھارت کے وژن کو حاصل کرنے میں مدد ملے گی۔ اس میں مزید اضافہ کرتے ہوئے، شری ہردیپ سنگھ پوری نے کہا کہ یہ پروجیکٹ خود انحصاری اور پائیدار صنعتی ترقی کے لیے ہندوستان کے عزم کو بھی تقویت دے گا، جس سے پیٹرو کیمیکل سیکٹر میں ملک کو ایک عالمی رہنما کے طور پر جگہ ملے گی۔ عالمی سطح پر، ہندوستان پیٹرو کیمیکل کے شعبے میں 6 ویں نمبر پر ہے جس کی مارکیٹ کی صلاحیت تقریباً 15.58 لاکھ کروڑ روپے ہے جو کہ 2040 تک 82 لاکھ کروڑ روپے تک پہنچنے کا امکان ہے۔حالیہ برسوں میں عالمی تیل اور گیس کی صنعت میں اتار چڑھاؤ کا ذکر کرتے ہوئے وزیر پیٹرولیم و قدرتی گیس نے کہا کہ گزشتہ دو سالوں میں تیل اور گیس کی عالمی صنعت میں بہت زیادہ اتار چڑھاؤ آیا ہے جس کی وجہ سے نہ صرف ہمارے پڑوسی ممالک ممالک بلکہ ترقی یافتہ ممالک کو بھی توانائی کی کمی کا سامنا ہے۔ دوسری طرف وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی دور اندیشی اور شہریوں پر مبنی پالیسیوں کی وجہ سے ہندوستان واحد ملک ہے جہاں گزشتہ 2 سالوں میں تیل اور گیس کی کوئی کمی نہیں ہوئی اور نہ ہی ایندھن کی قیمتوں میں کوئی اضافہ ہوا۔ وزیر نے کہا کہ ہندوستانی شہری تیل اور گیس کی عالمی قیمتوں میں اضافے سے مکمل طور پر محفوظ رہے ہیں۔تقریب میں اپنے ریمارکس میں، شری ہردیپ سنگھ پوری نے ریاست مدھیہ پردیش میں 2014 سے لے کر توانائی کے بنیادی ڈھانچے سے متعلق مختلف پیرامیٹرز پر ہونے والی پیش رفت کو بھی اجاگر کیا۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ریاست میں ریٹیل آؤٹ لیٹس/پٹرول پمپس کی تعداد 2014 میں 2,854 سے بڑھ کر 5,938 ہوگئی ہے۔ اور ایل پی جی کی تقسیم 2014 میں 866 سے بڑھ کر اب 1,551 ہوگئی ہے۔ ایل پی جی کی رسائی جو 2014 میں 44 فیصد تھی اب 100 فیصد تک پہنچ گئی ہے۔ ریاست میں 2014 کے 2,783 سے پی این جی کنکشن میں 2,15,185 اور سی این جی اسٹیشنوں میں 2014 میں 15 سے بڑھ کر اب 275 تک اضافہ دیکھا گیا ہے۔ قدرتی گیس کی پائپ لائن میں بھی نمایاں پیش رفت ہوئی ہے کیونکہ اس کی لمبائی 802 کلومیٹر سے بڑھ کر اب 6,862 کلومیٹر ہو گئی ہے۔