الٹابولنا مین اسٹریم لیڈران کا کام ہے کی بات کرتے ہوئے آئی جی پی کشمیر وجے کمار نے کہا کہ ہر کسی کو سیکورٹی فراہم نہیںکی جا سکتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پولیس کا پتہ ہے کہ صورتحال سے کیسے نمٹنا ہے ۔ اطلاعات کے مطابق پریس کالونی سرینگر میں میڈیا نمائندوں کے ساتھ بات کرتے ہوئے انسپکٹر جنرل آف پولیس وجے کمار نے کہا کہ ہم بار بار یہ بات کہہ رہے کہ کشمیر میںکوئی سیکورٹی چو ک نہیں ہے ۔ انہوںنے کہا کہ ان افراد کو نشانہ بنایا گیا جنہیں سیکورٹی فراہم نہیں کی گئی تھی اور ہر کسی کو سیکورٹی فراہم کرنا ہمارے ہاتھ میں نہیں ہے ۔ اآئی جی پی کشمیر نے کہا کہ شہری ہلاکتوں میںملوث جنگجوﺅں میں سے دو کو پہلے ہی ہلاک کر دیا گیا ہے جبکہ مزید تین کی تلاش بڑے پیمانے پر جاری ہے اور انہیں بھی جلد ہلاک کیا جائے گا ۔ شہری ہلاکتوں پر مین اسٹریم لیڈران کی جانب سے اٹھائیں گئے سولات کے بارے میںپوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں آئی جی پی کا کہنا تھا کہ مین اسٹریم لیڈران کا کام ہے الٹا پلٹا کہنا ۔ انہوںنے کہا کہ جموں کشمیر پولیس ایک پرپروفیشنل فورس ہے اور ہم جانتے ہیں کہ کس طرح سے صورتحال کے ساتھ نمٹنا ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ بندرو کی ہلاکت کے بعد ہم اس کوشش میںہے کہ کشمیر میں امن کو بنائے رکھیں ۔انہوں نے مزید کہا کہ شہری ہلاکتوں کے بعد آپریشن تیز کر دئے گئے اور دو جنگجو جو شہری ہلاکتو ں میںملوث تھے ان کو مار ا گیا ہے جبکہ مزید تین کی تلاش بڑے پیمانے پر جاری ہے اور ان کو بھی جلد ہی ان کے انجام تک پہنچایا جائے گا ۔ پانپور جھڑپ کے بارے میں آئی جی کشمیر نے کہا کہ گزشتہ شام اونتی پورہ پولیس کو ایک مصدقہ اطلاع ملی کہ لشکر کمانڈر اپنے ساتھی سمیت درنگہ بل پانپور میںموجود ہے جس کے بعد وہاں کارڈن اینڈ سرچ آپریشن شروع کر دیا گیا ۔ انہوں نے کہا کہ اس دوران وہاں ایک عمارت میں چھپے بیٹھے عسکریت پسندوں نے فائرنگ کی او ر جھڑپ شروع ہوئی ۔ آئی جی پی کا مزید کہنا تھا کہ جنگجوﺅں کو سرینڈر کرنے کی پیشکش کی گئی تاہم انہوںنے پیشکش کو ٹھکراتے ہوئے فائرنگ شروع کی اور جوابی کارورائی میں دونوں جنگجو مارے گئے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ عمر کھانڈے لشکر کا کمانڈر تھا اور وہ باغات سرینگر میں دو پولیس اہلکار کی ہلاکت میںملوث تھا ۔