ملازمت دلانے کےلئے نوجوان سے 10ہزارروپے لینے کاالزام
بارہمولہ/بارہمولہ پولیس نے ایک نوجوان کو پولیس میں ملازمت دلانے کے بہانے 10ہزارروپے ہڑپ کرنے والی ایک نقلی خاتون پولیس افسر کابھانڈا پھوڑتے ہوئے اُس کو حراست میں لیکر سلاخوں کے پیچھے پہنچادیا۔ پولیس نے ایک بیان میں کہاکہ یکم ستمبر2023کو، پولیس اسٹیشن کنزر کو کنزر کے واصف حسن نامی ایک شخص کی طرف سے ایک شکایت موصول ہوئی جس میں کہا گیا ہے کہ ایک بس میں سفر کے دوران اس سے ایک خاتون نے رابطہ کیا جس نے اپنی شناخت آشیہ کے طور پر کی، جو اس وقت پولیس اسٹیشن کنزر میںبطور سب انسپکٹرکے تعینات ہونے کا دعویٰ کرتی ہے۔پولیس کے مطابق مبینہ طور پر نقلی خاتون پولیس افسر نے شکایت کنندہ واصف حسن کو یقین دلایا کہ اس کے پاس جموں و کشمیر پولیس میں کانسٹیبل کی حیثیت سے اس کےلئے عہدہ حاصل کرنے کا اختیار ہے۔ ملازمت کے مواقع کے وعدے کے لالچ میں، واصف حسن نے نقلی پولیس افسر کو 10ہزارروپے دئیے۔بیان کے مطابق نقلی افسر (آشیہ) نے یکم ستمبر2023 کوواصف حسن سے مزید رابطہ کیا، ان کے تقرری کے آرڈر کی فراہمی میں تیزی لانے کے لئے اضافی رقم کی درخواست کی۔ اس نے وعدہ کیا کہ یہ عمل2 سے 3 دن کے اندر مکمل کر لیا جائے گا۔ دھوکہ دہی کا شبہ ہوتے ہی واصف حسن نے فوری طور پر پولیس سٹیشن کنزر کو اس معاملے کی اطلاع دی۔ اس کے مطابق، ایک پولیس سٹیشن میں مقدمہ درج کیا گیا اور تحقیقات کو آگے بڑھایا گیا۔پولیس کے مطابق تحقیقات کے دوران، پولیس نے کامیابی کے ساتھ ملزمہ کو گرفتار کر لیا جو آشیہ (فرضی نام) کے نام سے مشہور ہے، جس کی اصل شناخت بسمہ یوسف شیخ دختر محمد یوسف شیخ ساکنہ ٹاپی کھاگ کے طور پر سامنے آئی ہے۔ اس کے قبضے سے پولیس کی وردی اور 10ہزار روپے بھی برآمد ہوئے جو واصف حسن سے دھوکہ دہی سے حاصل کیے گئے تھے۔پولیس نے اس تناظر میں کہاکہ کیمونٹی ممبران سے گزارش ہے کہ ایسے دھوکے باز لوگوں کے ہتھے نہ چڑھیں اور ایسی معلومات کو پولیس کے ساتھ شیئر کریں۔ بارہمولہ پولیس نے مزید کہاکہ سماج دشمن عناصر کے خلاف ہماری مسلسل کارروائی کمیونٹی کے اراکین کو یقین دلائے گی کہ پولیس نے ایسے دشمن عناصر کے خلاف سخت کارروائی کرنے کا عزم کر رکھا ہے۔