سری نگر/ جموں و کشمیر وقف بورڈ کی چیئر پرسن ڈاکٹر درخشاں اندرابی کا کہنا ہے کہ ہمارے ائمہ اور خطبا کا سند یافتہ ہونا لازمی ہے تاکہ وہ دین کی اچھی تشہیر اور قوم کی صحیح سمت میں رہنمائی کر سکیں۔انہوں نے کہا کہ جموں وکشمیر میں کئی دارلعلوم قائم ہیں جہاں طلبا کو مفتی بننے کی تعلیم دی جا رہی ہے اور بچوں کا حافظ قرآن بھی بنایا جا رہا ہے۔بتادیں کہ جموں وکشمیر وقف بورڈ نے کچھ زیارت گاہوں اور مساجد میں ائمہ، خطبا اور موذنین کی تقرریوں کے لئے خواہشمند امیدواروں سے درخواستیں طلب کی ہیں۔موصوف چیئرپرسن نے یہاں ہفتے کو اس سلسلے میں پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں کہا: ‘جب ہم علم اور دین کی بات کرتے ہیں تو ہمارے ائمہ اور خطبا کے پاس اچھی ڈگریاں ہونی چاہئے تاکہ ہم دین کے معاملے میں کمزور نہ رہ سکیں’۔ان کا کہنا تھا کہ یہاں کئی یونیورسٹیاں اور دارلعلوم ہیں جہاں مفتی بننے کی تعلیم دی جا رہی اور بچوں کا حافظ کلام اللہ بھی بنایا جاتا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہمارے ائمہ اور خطبا کا سند یافتہ ہونا ضروری ہے۔موصوفہ نے کہا کہ وقف بورڈ کی جتنی بھی زیارت گاہیں ہیں مساجد ہیں وہاں ائمہ خطبا اور موذنین اچھے ہونے چایئے تاکہ وہ دین کی اچھی تشہیر کر سکیں اور قوم کی بھی صحیح سمت میں رہنمائی کر سکیں۔انہوں نے کہا کہ اگر میری مخالفت ہوگی تو مجھے کوئی غم نہیں ہے لیکن ہم قوم کو صحیح سمت دینے کے لئے کام کرتے رہیں گے