قومی تحقیقاتی ایجنسی کے جانب سے بدھ کے روز جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا ہے کہ عسکری معاملات میں گزشتہ روز سرینگر، پلوامہ اور شوپیاں میں کل 16 مقامات پر چھاپا مارا گیا۔چھاپوں کے دوران چار افراد کو گرفتار کیا گیا ہے جن کی شناخت چھتہ بل کے وسیم صوفی، شرگڑی کے رہنے والے طارق احمد ڈار، پارپم پورہ کے بلال احمد میر اور راجوری کدال کے طارق احمد بافاندا کے طور پر ہوئی ہے۔اس حوالے سے تفصیلات فراہم کرتے ہوئے بیان میں کہا گیا کہ یہ کیس لشکر طیبہ، جیش محمد، حزب المجاہدین، البدر اور ان سے وابستہ تنظیموں جیسے ٹی آر ایف ، پیپلز اینٹی فاشسٹ فورسز وغیرہ سے متعلق ہے۔’ان تنظیموں کے کیڈروں پر جموں و کشمیر اور نئی دہلی سمیت دیگر بڑے شہروں میں پرتشدد عسکریت پسندانہ کارروائیاں کرنے کے لیے فزیکل اور سائبر اسپیس میں سازش رچنے کا الزام ہے۔اس کے علاوہ مزید کہا گیا ہے کہ یہ عسکریت پسند عام شہریوں اور پولیس اہلکاروں کی ہلاکت میں بھی شامل تھے جس وجہ سے علاقے میں خوف کا ماحول بنا ہوا تھا۔ این آئی اے آئی ترجمان کے مطابق گذشتہ روز چھاپے ماری کے دوران کئی الیکٹرونک آلات، دستاویز اور چند فنانشیل ٹرانزیکشن کی تفصیلات بھی برآمد کی گئی ہیں۔ این آئی اے کا دعویٰ ہے کہ گرفتار شدہ افراد عسکریت پسندوں کو لاجسٹک اور دیگر سپورٹ فراہم کرتے تھے۔