نئی دہلی/ وزیر اعظم نریندر مودی نے آج ملک کے باشندوں بالخصوص نوجوانوں سے 2047 تک ہندوستان کو ترقی یافتہ ہندوستان بنانے کے لیے صفائی، شفافیت اور انصاف پسندی کے اصولوں پر کام کرنے کی اپیل کی اور کہا کہ وہ ، بدعنوانی، اقربا پروری اور خوشامد کی برائیوں کو دور کرنے کے لیے مصروف رہیں گے۔یوم آزادی کے موقع پر لال قلعہ کی فصیل سے قوم سے خطاب کرتے ہوئے مسٹر مودی نے کہا کہ ان کی پالیسی واضح ہے اور ان کی نیت پر کوئی سوالیہ نشان نہیں ہے۔ سچائی کو قبول کرتے ہوئے ہمیں اس کے حل کی طرف بڑھنا ہوگا۔ آج میں آپ کی مدد اور آشیرواد لینے آیا ہوں کہ آج ملک کے مسائل کو سنجیدگی سے لینا ہے۔ سال 2047 میں جب ملک کی آزادی کے 100 سال مکمل ہوں گے تو ہندوستان کا پرچم دنیا میں ترقی یافتہ ہندوستان کا ترنگا لہرائے گا۔ ہمارے عزم میں رتی بھر بھی کمی نہیں آئے گی۔انہوں نے کہا کہ اس کے لیے صفائی، شفافیت اور انصاف اولین ضرورت ہے۔ ہم اسے جنتی زیادہ کھاد اور پانی دے سکتے ہیں، یہ ہماری اجتماعی ذمہ داری ہے۔ 75 سال کی تاریخ میں ہندوستان کی طاقت میں کوئی کمی نہیں آئی ہے۔ جو ملک سونے کی چڑیا تھا وہ ملک کی آزادی کے صد سالہ سال 2047 میں دوبارہ اسی شان کے ساتھ کھڑا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ پوری دنیا میں 30 سال سے کم عمر کے لوگوں کی سب سے زیادہ تعداد ہندوستان میں ہے۔ ملک کی نوجوان طاقت، ناری شکتی اور ناری شکتی اور عام آدمی کی طاقت پر یقین ہے کہ آزادی کے 100 سال مکمل ہونے پر ملک 2047 میں ایک ترقی یافتہ ملک بن کر رہے گا۔انہوں نے کہا کہ ہمیں یہ عہد کرنا ہوگا کہ 2047 میں ہمارا ترنگا ایک ترقی یافتہ ملک کا قومی پرچم ہوگا۔اپنی تقریباً ڈیڑھ گھنٹے کی تقریر میں وزیر اعظم نے اپنی حکومت کے نو سال کے کام کا حوالہ دیا اور کہا کہ آج ملک ہماری ماو¿ں اور بہنوں کی طاقت سے آگے بڑھ گیا ہے۔ آج ملک ترقی کی راہ پر گامزن ہے تو یہ ہمارے کسان بھائیوں اور بہنوں کی کوشش ہے، ان کی محنت کی وجہ سے ہی آج ملک زراعت کے شعبے میں ترقی کر رہا ہے۔تین چیلنجوں کو ہندوستان کے ترقی یافتہ ملک بننے میں سب سے بڑی رکاوٹ بتاتے ہوئے وزیر اعظم نے سب سے مل کر ان کا مقابلہ کرنے کی اپیل کی۔ انہوں نے کہا کہ یہ تین چیلنجز بدعنوانی، کنبہ پرستی اور خوشامد کی پالیسی ہیں اور ان کے خاتمے کے لیے سب کو عزم کرنا ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ وہ ان مسائل کو مٹانے کے لیے کام کرتے رہیں گے۔انہوں نے کہا کہ یہ وقت آنکھ بند کرنے کا نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ بدعنوانی نے ملک کی طاقت اور نظام کو بری طرح تباہ کر دیا ہے لیکن اب وقت آگیا ہے کہ اس دیمک سے چھٹکارا حاصل کیا جائے۔ انہوں نے کہا ”یہ میرا عہد ہے کہ میں اس سے لڑتا رہوں گا۔ “وزیراعظم نے کہا کہ کنبہ پرستی کی برائی نے ملک کو اپنی زد میں لے رکھا ہے، لوگوں کے حقوق چھین لیے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ خاص طور پر سیاسی جماعتوں میں اقربا پروری نے ملک کے حقوق پر شب خون مارا ہے اور جمہوریت کو کمزور کیا ہے۔ ان فرقہ پرست جماعتوں کا صرف ایک ہی منتر ہے کہ وہ خاندان کی، خاندان کے ذریعہ اور خاندان کے لئے ہوتی ہیں۔مسٹر مودی نے کہا کہ خوشامد کی پالیسی نے ملک کے قومی کردار کو داغدار کر کے اسے تباہ کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم سب کو مل کر ان برائیوں کے خلاف لڑنا ہوگا۔ ہم وطنوں کو خاندانی فرد قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ خوشامد نے ملک کی امنگوں کو دبا دیا ہے اور اب اسے دبانا ضروری ہے۔وزیر اعظم نے کہا کہ تاریخ کے ایک دور کے ایک چھوٹے سے واقعے نے ملک پر دیرپا اثر ڈالا اور ملک کو ایک ہزار سال غلامی کا سامنا کرنا پڑا اور آج ہم ایک عبوری دور میں کھڑے ہیں جہاں ہمارے کام آنے والے 1000 سال تک ہندوستان کے مستقبل کا تعین کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہم جو بھی کریں، جو بھی قدم اٹھائیں، جو بھی فیصلہ لیں، وہ اگلے ایک ہزار سال تک اپنی سمت کا تعین کرنے والا ہے، یہ ہندوستان کی تقدیر لکھنے والا ہے