نئی دلی/ روایتی ادویات پر اپنی نوعیت کا پہلا عالمی سربراہی اجلاس، عالمی ادارہ صحت کے زیر اہتمام اور وزارت آیوش کے تعاون سے، 17-18 اگست، 2023 کو گاندھی نگر، گجرات میں ہونے والا ہے۔ اس سمٹ میں ملک کے وسیع تجربے اور مہارت کو مدنظر رکھا جائے گا اور یہ انتہائی متوقع تقریب ماہرین اور پریکٹیشنرز کے لیے اس شعبے میں جدید ترین سائنسی پیشرفت اور شواہد پر مبنی علم کو جاننے کے لیے ایک پلیٹ فارم کے طور پر کام کرے گی، جس کا حتمی مقصد یقینی بنانا ہے۔ ڈبلیو ایچ او کے معزز ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر ٹیڈروس ادھاانوم گیبریئس، وزیر صحت جناب منسکھ منڈاویہ اور آیوش کے وزیر شری سربانند سونووال کی موجودگی میں اس تقریب کا افتتاح کریں گے۔ جی 20 کے وزرائے صحت، ڈبلیو ایچ او کے علاقائی ڈائریکٹرز اور ڈبلیو ایچ او کے چھ خطوں کے ممالک کے نامور مدعو اس تقریب میں سائنسدانوں، روایتی ادویات کے پریکٹیشنرز، ہیلتھ ورکرز اور سول سوسائٹی کی تنظیموں کے ارکان کے ساتھ شرکت کریں گے۔ آیوش کے مرکزی وزیر مملکت ڈاکٹر منجپارہ مہندر بھائی کالو بھائی نے آج نئی دہلی میں ایک پریس کانفرنس میں یہ جانکاری دی۔ایک پریس کانفرنس میں تقریب کے بارے میں بات کرتے ہوئے، ڈاکٹر منجپارہ نے کہا کہ سربراہی اجلاس کا نتیجہ ایک اعلامیہ ہو گا، اور یہ اعلامیہ ڈبلیو ایچ او گلوبل سنٹر فار ٹریڈیشنل میڈیسن کے مستقبل کی تشکیل میں ڈبلیو ایچ او کی مدد کرے گا۔ انہوں نے یہ بھی کہا، "یہ بہت فطری ہے کہ گزشتہ سال جام نگر میں گلوبل سینٹر فار ٹریڈیشنل میڈیسن کی سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب کے بعد، ہم ہندوستان میں اس پہلی عالمی تقریب کا مشاہدہ کرنے جا رہے ہیں۔ یہ ماضی قریب میں ہمارے ملک کے مختلف روایتی ادویاتی نظاموں کی طرف سے اٹھائے گئے کثیر جہتی اقدامات کی گواہی دیتا ہے۔”روایتی طریقوں کو عصری طریقوں کے ساتھ ملا کر بصیرت کی پالیسیوں اور ڈیجیٹل اقدامات کی مدد سے، ہندوستان نے روایتی ادویات کے نظاموں کے ذریعے یونیورسل ہیلتھ کوریج حاصل کرنے کے راستے کا مظاہرہ کیا ہے۔ڈائرکٹر، محکمہ صحت کے نظام کی ترقی (ڈبلیو ایچ او ساؤتھ ایسٹ ایشیا ریجنل سینٹر) جناب منوج جھلانی نے کہا کہ اس سمٹ سے انسانی صحت، سیاروں کی ہم آہنگی، کے درمیان باہمی ربط کو تسلیم کرتے ہوئے آنے والی نسلوں کے لیے ایک زیادہ جامع اور صحت مند دنیا کی تشکیل کی جانب ایک روڈ میپ تیار کرنے کی امید ہے۔