ملک بھر میں 508 ریلوے اسٹیشنوں کی تعمیر نو کا سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب میں پی ایم مودی کا خطاب
نئی دلی۔/ایک تاریخی اقدام میں، وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے ملک بھر میں 508 ریلوے اسٹیشنوں کی تعمیر نو کا سنگ بنیاد رکھا۔ 24,470 کروڑ روپے سے زیادہ کی لاگت سے دوبارہ تیار کئے جانے، یہ 508 اسٹیشن 27 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں پھیلے ہوئے ہیں، جن میں اتر پردیش اور راجستھان میں سے ہر ایک میں 55، بہار میں 49، مہاراشٹر میں 44، مغربی بنگال میں 37، مدھیہ پردیش میں 34 اسٹیشن شامل ہیں۔ آسام میں 32، اڈیشہ میں 25، پنجاب میں 22، گجرات اور تلنگانہ میں 21، جھارکھنڈ میں 20، آندھرا پردیش اور تمل ناڈو میں 18، ہریانہ میں 15، کرناٹک میں 13 اور دیگر شامل ہیں۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے تبصرہ کیا کہ نیا ہندوستان جو تیزی سے وکشت بھارت کے ہدف کی طرف بڑھ رہا ہے امرت کال کے آغاز پر ہے۔ وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہا کہ "نئی توانائی، نئی تحریکیں اور نئی قراردادیں ہیں یہ ہندوستانی ریلوے کی تاریخ میں ایک نئے باب کا آغاز ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ملک کے تقریباً 1300 پرائمری ریلوے اسٹیشنوں کو اب جدیدیت کے ساتھ ’امرت بھارت اسٹیشن‘ کے طور پر دوبارہ تیار کیا جائے گا اور انہیں نئی توسیع و ترویج ملے گی۔ وزیر اعظم نے بتایا کہ 1300 ریلوے اسٹیشنوں میں سے تقریباً 25,000 کروڑ روپے کی لاگت سے 508 امرت بھارت اسٹیشنوں کا آج سنگ بنیاد رکھا جا رہا ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ری ڈویلپمنٹ منصوبہ ملک میں ریلوے کے ساتھ ساتھ عام شہریوں کے لیے بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے لیے ایک بہت بڑی مہم ہو گی۔ اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ اس کے فوائد ملک کی تمام ریاستوں تک پہنچیں گے، وزیر اعظم نے ذکر کیا کہ اتر پردیش اور راجستھان میں تقریباً 4000 کروڑ روپے کی لاگت سے 55 امرت اسٹیشن، مدھیہ پردیش میں تقریباً 34 ہزار کروڑ روپے کی لاگت سے 34 اسٹیشن تیار کیے جائیں گے۔ وزیراعظم نے وزارت ریلوے کی تعریف کی اور شہریوں کو اس تاریخی منصوبے پر مبارکباد دی۔وزیر اعظم نے دنیا میں ہندوستان کے بڑھتے ہوئے قد کو اجاگر کیا اور ہندوستان میں بڑھتی ہوئی عالمی دلچسپی کو اجاگر کیا۔ انہوں نے اس کے لیے دو بڑے عوامل کا سہرا لیا۔ پہلا، ہندوستان کے عوام کی طرف سے ایک مستحکم مکمل اکثریت والی حکومت کا انتخاب اور، دوسرا، حکومت نے بلند حوصلہ جاتی فیصلے کیے اور لوگوں کی امنگوں کے مطابق ان کی ترقی کے لیے انتھک محنت کی۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ ہندوستانی ریلوے بھی اس کی علامت ہے۔ انہوں نے اپنے نکات کو واضح کرنے کے لیے ریل سیکٹر کی توسیع کے حقائق پیش کیے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ 9 سالوں میں ملک میں بچھائے گئے ٹریک کی لمبائی جنوبی افریقہ، یوکرین، پولینڈ، برطانیہ اور سویڈن کے مشترکہ ریلوے نیٹ ورک سے زیادہ ہے۔ ہندوستانی ریلوے میں توسیع کے پیمانے کو تناظر میں رکھتے ہوئے وزیر اعظم نے مزید کہا کہ صرف پچھلے سال ہی ہندوستان نے جنوبی کوریا، نیوزی لینڈ اور آسٹریلیا کے مشترکہ ریلوے نیٹ ورک سے زیادہ ریلوے ٹریک بچھائے ہیں۔ آج، انہوں نے کہا، حکومت ریل سفر کو قابل رسائی اور خوشگوار بنانے کے لیے کام کر رہی ہے۔ "کوشش یہ ہے کہ ٹرین سے اسٹیشن تک بہترین ممکنہ تجربہ فراہم کیا جائے۔ انہوں نے پلیٹ فارم پر بہتر بیٹھنے، اپ گریڈ شدہ ویٹنگ رومز اور ہزاروں اسٹیشنوں پر مفت وائی فائی کا ذکر کیا۔ہندوستانی ریلوے میں ہونے والی وسیع ترقیوں کی نشاندہی کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے کہا کہ کوئی بھی وزیر اعظم لال قلعہ سے ان کامیابیوں کے بارے میں بات کرنا چاہے گا۔ تاہم، وزیر اعظم نے اس بات پر بھی زور دیا کہ یہ آج کی تقریب کے شاندار انعقاد کی وجہ سے ہے کہ وہ آج خود ریلوے کی کامیابیوں پر بڑی تفصیل سے روشنی ڈال رہے ہیں۔وزیراعظم نے ریلوے کی حیثیت کو ملک کی لائف لائن قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس کے ساتھ شہروں کی شناخت ریلوے اسٹیشنوں سے بھی جڑی ہوئی ہے جو وقت گزرنے کے ساتھ شہر کا دل بن چکے ہیں۔ اس سے اسٹیشنوں کو جدید شکل فراہم کرنا ناگزیر ہو گیا ہے۔