شوپیان کے تلرن امام صاحب علاقے میں جنگجو ﺅںکے چھپے ہونے کی مخفی اطلاعات ملی تھی، جس کے بعد انہوں نے علاقے کا محاصرہ کیا اور تلاشی کارروائی شروع کردی۔لوگوں نے بتایا کہ شام8بجے تک جنگجوﺅں کو ہتھیار ڈالنے پر قائل کرنیکی کوششیں کی گئیں لیکن وہ کامیاب نہ ہوسکی اسکے بعد پولیس کے اےک ڈی اےس پی نے اپیلیں کیں اور علاقے کے معززین کی خدمات بھی حاصل کی گئیں جنہوں نے جنگجوﺅں کو قائل کرنا چاہا لیکن سبھی کوششیں بے سود ثابت ہوئیںاسکے بعد 9بجکرپانچ منٹ پر جنگجوﺅں کیخلاف فورسز کا آپریشن شروع کیا گیا جو دن کے 12بجکر 30منٹ تک جاری رہا۔معلوم ہوا ہے کہ جھڑپ کے ساتھ ہی فورسز کی مزید کمک طلب کی گئی جبکہ علاقے کو پوری طرح سیل کر دیا گیا اور جنگجوﺅں کے فرار ہونے کے تمام راستے کو سیل کر دیا گیا ۔ اس دوران مکان پر مارٹر شلنگ بھی کی گئی جس سے مکان کو شدید نقصان پہنچا اور تینوں جنگجو جاح بحق ہوئے فائرنگ کا تبادلہ تھم جانے کے ساتھ ہی جھڑپ کے مقام سے تلاشی کے دوران تےن جنگجو کی لاش بر آمد کر لی گئی اور اس کے قبضے سے ہتھیار بھی بر آمد کر لیا گیا۔ فورسز کا دعویٰ ہے کہ یہ ایک بڑی کامیابی ہے کیونکہ یہ تینوں جنگجو کئی مجرمانہ سرگرمیوں میں ملوث تھے۔ پولیس نے اپنے بیان میں بتایا کہ مارے گئے تین جنگجوﺅں میں ضلع گاندربل کا رہنے والا مختار احمد شاہ بھی شامل ہے جو پولیس کے مطابق سرینگر میں حالیہ ایک پانی پوری بیچنے والے کی ہلاکت میں شامل تھا۔ فورسز نے تینوں جنگجوﺅں کو سرینڈر کرنے کی اپیل بھی کی تھی لیکن انہوں نے پولیس پر فائرنگ کردی اور جوابی کارروائی میں تینوں جنگجومارے گئے۔ جھڑ پ کے دوران جس مکان میں جنگجو موجود تھے اس مکان کو نذر آتش کرکے زمین بوس کردیا گیا ہے۔ مہلوک جنگجوو¿ں کی تحویل سے اسلحہ و گولہ بارود کے علاوہ کچھ قابل اعتراض مواد بھی بر آمد کیا گیا۔اھر سرکاری ذرائع نے بتایا کہ جنگجوو¿ں کے چھپنے کی اطلاع موصول ہونے پر فوج کی 34 آر آر، سی آر پی ایف کی 14 بٹالین اور پولیس کی ایک مشترکہ ٹیم نے شوپیاں کے فری پورہ گاو¿ں کو محاصرے میں لےااور تلاشی کارورائی شروع کر دی۔ ذرائع کے مطابق علاقے میں اس وقت گولیوں کی گن گرج سنائی دی جب فوج و فورسز اہلکاروں نے بستی کی طرف پیش قدمی کی کوشش کی جس میں جنگجوﺅں چھپے بیٹھے تھے تو بستی میںموجود جنگجوﺅںنے فرار ہونے کی کوشش میں اندھا دھند گولیاں برسائی۔ گولیوں کی گن گرج کے ساتھ ہی علاقے کے لوگ گھروں میں سہم کر دہ گئے جبکہ ابتدائی فائرنگ کے ساتھ ہی فوج و فورسز نے علاقے کا محاصرہ تنگ کر دیا اور فوج و فورسز کی مزید کمک طلب کر لی گئی جس کے ساتھ ہی پورے علاقے کو سیل کرکے جنگجوﺅں کے خلاف آپریشن شروع کر دیا گیا۔ ذرائع نے بتایا کہ ابتدائی گولی باری میں دو عدم شناخت جنگجو ہلاک ہوئے ہےں۔