بنکاک۔/ وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے پیر کو یہاں نیپال اور بنگلہ دیش کے اپنے ہم منصبوں سے ملاقات کی اور قیادتوں کے ذریعہ طے شدہ تعاون کے ایجنڈے کو نافذ کرنے کے لئے قریبی کام کرنے پر اتفاق کیا اور علاقائی مسائل پر تبادلہ خیال کیا۔جے شنکر یہاں تھائی لینڈ کے دارالحکومت میں ہیں اور انہوں نے بمسٹیک اعتکاف میں حصہ لیا۔ خلیج بنگال انیشیٹو فار ملٹی سیکٹرل ٹیکنیکل اینڈ اکنامک کوآپریشن (BIMSTEC) ایک علاقائی گروپ ہے جس میں ہندوستان، سری لنکا، بنگلہ دیش، میانمار، تھائی لینڈ، نیپال اور بھوٹان شامل ہیں۔ ساتوں ممالک کی آبادی 1.73 بلین ہے اور ان کی مجموعی گھریلو پیداوار 4 ٹریلین امریکی ڈالر سے زیادہ ہے۔وزیر خارجہ نے تصویروں کے ساتھ ایک ٹویٹ کیا’’نیپال کے وزیر خارجہ نارائن پرکاش سعود سے اچھی ملاقات۔ ہماری قیادتوں کی طرف سے طے کردہ تعاون کے ایجنڈے کو عملی جامہ پہنانے کے لیے مل کر کام کرنے پر اتفاق کیا۔ رابطے میں رہنے کے منتظر ہیں ۔وزیر خارجہ نے بنگلہ دیش کے وزیر خارجہ عبدالمومن سے بھی ملاقات کی۔ انہوں نے ایک ٹویٹ کیا’’بنگلہ دیش کے وزیر خارجہ عبدالمومن سے مل کر خوشی ہوئی۔ جاری دوطرفہ اور کثیرالجہتی تعاون پر تبادلہ خیال کیا۔ علاقائی مسائل پر بھی تبادلہ خیال کیا۔قبل ازیں جے شنکر نے تھائی وزیر اعظم پرایوت چان اوچا سے ملاقات کی اور وزیر اعظم نریندر مودی کی طرف سے مبارکباد پیش کی۔’’بمسٹیک ممالک کے اپنے ساتھیوں کے ساتھ وزیر اعظم پرایوت چان اوچا سے ملاقات کرنا اعزاز کی بات ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودیکی مبارکباد اور نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ اس کے ساتھ بمسٹیککو مزید مضبوط بنانے کے اپنے عزم کا اشتراک کیا۔ جے شنکر نے بمسٹیکخطے کے اپنے ہم منصبوں کے ساتھ بھی نتیجہ خیز تبادلہ خیال کیا اور رہنماؤں نے ترقی کو بڑھانے اور خوشحالی کو فروغ دینے کے مشترکہ مقصد کے ساتھ ان کے درمیان ” لچک اور ہم آہنگی” کو مضبوط بنانے پر توجہ دی۔1997 میں قائم کیا گیا، بمسٹیک ایک اقتصادی اور تکنیکی اقدام ہے جو خلیج بنگال کے ممالک کو کثیر جہتی تعاون کے لیے اکٹھا کرتا ہے۔ بنگلہ دیش دسمبر میں سات ملکی گروپ کا نیا صدر بننے والا ہے جب ہندوستان 30 نومبر کو تھائی لینڈ میں منعقد ہونے والی بمسٹیک سربراہی کانفرنس کے بعد اس کا سکریٹری جنرل مقرر ہوگا۔