لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کی قیادت میں جمعہ کو انتظامی کونسل کی میٹنگ منعقد ہوئی جس میں کئی اہم فیصلے لئے گئے ۔ اس میٹنگ میں لیفٹیننٹ گورنر کے صلاحکاروں کے علاوہ چیف سیکریٹری اور دیگر اعلیٰ عہدیدارو ں نے شرکت کی ۔ اس دوران ایک اہم فیصلے کے تحت انتظامی کونسل نے جموں میں نئے ائر پورٹ ٹرمنل کے قیام کےلئے رکھ رائے پور علاقے میں ایئر پورٹ اتھارٹی آف انڈیا کو 974کنال اور 2مرلہ اراضی منتقل کی ۔ انتظامی کونسل کے اس اجلاس میں فاروق خان ، راجیو رائے بھٹناگر ، چیف سیکریٹری ڈاکٹر ارون کمار مہتا ، پرنسپل سیکریٹری برائے لیفٹیننٹ گورنر نتیش ور کمار شامل تھے ۔ اس موقعے پر بتایا گیا کہ جموں میں نیا ائر پورٹ ٹرمنل قائم ہونے سے ایک تو روزگار کے مواقعے پیدا ہوں گے دوسرا اس سے خطے میں سیاحت کو بھی بڑھاوا ملے گا۔ یہ فیصلہ ہندوستانی ہوا بازی کے شعبے کی ترقی کو نمایاں انداز میں فروغ دینے کے لیے حکومت کی پالیسی کے مطابق ہے حکومت کا مقصد مختلف ہوا بازی کے سب سیکٹرز کی ہم آہنگ ترقی کے لیے ایک ماحولیاتی نظام فراہم کرنا ہے۔اس دوران انتظامی کونسل کی اس میٹنگ میں ایک اور اہم فیصلہ لیتے ہوئے انتظامیہ نے گزیٹیرس یونٹ سرینگر کو بند کرنے کا فیصلہ لیا ہے ۔ اس فیصلے کو ایڈمنسٹریٹو سیکریٹری ، ہائر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کی ایک میٹنگ کی سفارش کے بعد لیا گیا ۔ کمیٹی نے اس یونٹ کو غیر فعال پایا جبکہ اس یونٹ پر سالانہ 109لاکھ روپے صرف کئے جاتے تھے ۔ ایڈمنسٹریٹو کونسل نے گزیٹرس یونٹ کے ریکارڈ ، آلات ، سازوسامان اور سٹاف کو جنرل ایڈمنسٹریشن ڈیپارٹمنٹ میں منتقل کرنے کا فیصلہ لیا ہے ۔ یہاں یہ بات قابل امر ہے کہ گزیٹیڈ یونٹ کو آرکائیو ریکارڈ ، شائع شدہ کاموں اور انفرادی مطالعات کے ذریعے جموں و کشمیر کے جغرافیہ ، معیشت ، معاشرے ، تعلیم ، اور سماجی بہبود کا مطالعہ کرنے کے بعد علاقائی گزٹئیرز کی تیاری کا کام سونپا گیا تاکہ نتائج کو کتاب کی شکل میں شائع کیا جا سکے۔ گزٹیر کہا جاتا ہے۔دریں اثناءایل جی کی صدارت میں منعقدہ انتظامی کونسل کی میٹنگ میں روڑ مینٹنینس پالیسی 2020-21کے تحت عوامی بہبود کے کاموں کو بھی منظور دی گئی جس کے تحت جموں کشمیر میں روڑ نیٹ ورک کو بہتر بنایا جائے گا۔ اس پالیسی سے سڑکوں کو مکمل طور پر خستہ ہونے سے قبل ہی ان کی مرمت کے کام کو منظوری ملے گی ۔ اس دوران محکمہ کو رواں مالی سال کے دوران 2.00کروڑ روپے تک کے مطلوبہ ٹو ویلرس خریدنے کا بھی مجاز بنایا گیا ۔ اس فیصلے کا مقصد سائنسی طور پر جموں و کشمیر کی مجموعی سڑک کی لمبائی 41,600کلومیٹر ہے۔ مزید یہ کہ ، پی ایم جی ایس وائی اور II کی تکمیل کے ساتھ ساتھ ادھورے پراجیکٹ اسکیم کے تحت دیگر پراجیکٹس کی توقع ہے کہ سڑک کا نیٹ ورک 2022 تک 46,000 کلومیٹر لمبائی تک پہنچ جائے گا جس کے لیے مخصوص دیکھ بھال کی ضرورت ہوگی۔