وزیر اعظم نریندر مودی نے جمعرات کو کہاکہ مرکزی حکومت اس بات کو یقینی بنانے کی کوشش کر رہی ہے کہ ملک کے ہر ضلع میں میڈیکل کالج ہو یا پوسٹ گریجویٹ میڈیکل ایجوکیشن کےلئے کوئی ادارہ ہو ۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ طبی تعلیم اور صحت کی خدمات کی فراہمی میں فرق کو کم کیا جا رہا ہے اور حکومت کی توجہ صحت کی دیکھ بھال کے ساتھ ساتھ آیوروید اور یوگا کو فروغ دینے پر مرکوزہے۔انہوںنے کہاکہ گزشتہ6بروں میں170 سے زائد نئے میڈیکل کالج مکمل ہو چکے ہیں اور 100 سے زائد نئے میڈیکل کالجوں پر کام ہو رہا ہے،اوران کے کام تیز رفتار سے آگے بڑھ رہے ہیں۔خبررساں ادارے کے مطابق وزیراعظم نریندر مودی نے ایک ورچوئل تقریبکے دوران راجستھان میں4 میڈیکل کالجوں کا سنگ بنیاد رکھا اور راجستھان میں انسٹی ٹیوٹ آف پیٹرو کیمیکل ٹیکنالوجی کا افتتاح کیا۔انہوں نے کہا کہ مرکز کوشش کر رہا ہے کہ ہر ضلع میں پی جی (پوسٹ گریجویٹ) میڈیکل تعلیم کےلئے ایک میڈیکل کالج یا ادارہ ہونا چاہیے۔سابقہ میڈیکل کونسل آف انڈیا (ایم سی آئی) کے بارے وزیراعظم نریندرمودی نے کہا کہ اس کے فیصلوں پر سوالات اٹھائے جاتے تھے اور اس کی شفافیت پر الزامات تھے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ان کا طبی تعلیم کے معیار اور صحت کی خدمات کی فراہمی پر منفی اثر پڑا۔انہوں نے کہا کہ کوششوں اور کئی چیلنجوں کے بعد ، حکومت بالآخر ایم سی آئی کی جگہ نیشنل میڈیکل کمیشن تشکیل دے کر اصلاحات لانے میں کامیاب ہو گئی۔ وزیر اعظم نے کہا کہ کمیشن کا اثر اب نظر آ رہا ہے۔وزیراعظم نریندرمودی نے کہا کہ جب وہ 20 سال قبل گجرات کے وزیراعلیٰ بنے تھے ، طبی انفراسٹرکچر ، طبی تعلیم اور علاج کی سہولیات کے شعبوں میں بہت سے چیلنجز تھے ، لیکن انہوں نے چیلنجوں کو قبول کیا اور اجتماعی کوششوں سے صورتحال کو تبدیل کرنے کی کوشش کی۔انہوں نے کہا کہ صحت کے شعبے میں کوتاہیاں ، جنہیں انہوں نے بطور وزیراعلیٰ محسوس کیا ، اب ملک میں دور کیے جا رہے ہیں۔وزیراعظم نریندرمودی نے کہا کہ مرکز نے صحت کے شعبے کو تبدیل کرنے کےلئے ایک قومی نقطہ نظر اور ایک نئی قومی پالیسی پر کام کیا۔انہوںنے کہاکہ صحت ایک ریاستی موضوع ہے اور میں جانتا ہوں کہ وہاں کیا مشکلات ہیں ، کیونکہ میں ایک وزیراعلیٰ بھی تھا، ہم نے اس پر کام کیا۔