تہران ،12مارچ /ایران میں سکول طالبات کو زہر دینے کے معاملے میں 100 سے زیادہ افراد کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔ ایران میں حکومت کے خلاف ستمبر سے جاری احتجاجی تحریک میں بڑے پیمانے پر سکولوں، کالجوں اور یونیورسٹیوں کی طالبات نے شرکت کی ہے۔ اسی تناظر میں کچھ عرصہ سے مختلف علاقوں کے تعلیمی اداروں میں طالبات کو زہر دیے جانے کا انکشاف ہوا تھا جس پر حکومت کو مزید دباو¿ کا سامنا کرنا پڑ رہا تھا۔ہفتے کے روز ایرانی وزارت داخلہ نے 100 سے زائد افراد کی گرفتاری کا اعلان کیا۔ وزارت نے کہا گرفتار افراد ملک میں سکول کی طالبات کو زہر دینے میں ملوث ہو سکتے ہیں۔”العالم“ ٹی وی نے وزارت داخلہ کے حوالے سے ایک بیان میں کہا ہے کہ ہو سکتا ہے کہ ملزمان نے بدبودار اور بے ضرر مادے کا استعمال کیا ہو۔ وزارت داخلہ کے بیان میں مزید واضح کیا گیا کہ حراست میں لیے گئے افراد میں ایسے لوگ بھی شامل ہیں جن کا مقصد عوام اور طلبہ کے دلوں میں دہشت پھیلانا، اسکولوں کو بند کرنا اور ایرانی حکومت کے بارے میں شکوک پیدا کرنا تھا۔ گزشتہ ہفتے ایرانی صدر ابراہیم رئیسی نے اسکول کی طالبات کو زہر دینے کے واقعے کی تحقیقاتی ٹیم تشکیل دینے کا حکم دیا تھا۔ انھوں نے اس واقعے کو "دشمن کی سازش” قرار دیا تھا۔ایرانی رہنما علی خامنہ ای نے زہر دینے میں ملوث افراد کو عبرتناک سزا دینے کا بھی کہا تھا۔ چینل ” ایران انٹرنیشنل“ نے رپورٹ کیا تھا کہ کہ ان کیمیائی حملوں نے گزشتہ ہفتے ملک بھر میں تقریباً 200 سکولوں کو نشانہ بنایا ہے جس کی وجہ سے درجنوں طالبات کو ہسپتالوں میں منتقل کرنا پڑا۔