سری نگر، 28 نومبر بورڈ نے مزار پر جدید کمپلیکس پر کام شروع کیا ہے۔ ع کچھ سوشل میڈیا رپورٹس کا نوٹس لیتے ہوئے، ڈاکٹر اندرابی فوری طور پر مزار پر جسمانی معائنہ کرنے کے لیے اپنی تمام طے شدہ مصروفیات کو منسوخ کرتے ہوئے پہنچیں۔ انہوں نے وہاں ہونے والے تعمیراتی کام کا جائزہ لیا۔ انہوں نے اس دوران انجینئرنگ ماہرین، وقف بورڈ انجینئرس اور ٹھیکیداروں سے بات کی۔ انہوں نے عوامی وفود سے بھی اس معاملے پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔ ڈاکٹر اندرابی نے تعمیرات کے معیار کو بہتر بنانے اور کام میں تیزی لانے کی ہدایات جاری کیں تاکہ اسے بروقت مکمل کیا جا سکے۔ ڈاکٹر درخشاں اندرابی نے مزار پر حاضری دی اور بعد میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے عوام کو یقین دلایا کہ نئے وقف بورڈ میں شفافیت اور جوابدہی کو یقینی بنایا جائے گا۔ ڈاکٹر اندرابی نے کہا کہ صرف عوامی تعاون کی مدد سے وقف بورڈ جموں و کشمیر کے صوفی مزارات کو سیاسی مداخلت کی غلاظت سے پاک کرنے کے مقاصد حاصل کرسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بہت سے موقع پرست ہمارے اصلاحی اقدامات اور فیصلوں سے دکھی اور پریشان ہیں، لیکن سرزمین کے عقیدت مندوں کی اکثریت نے ہمارے فیصلوں کا خیرمقدم کیا ہے۔ مزار کے انتظام میں ہر جگہ بڑی تبدیلی آ رہی ہے لیکن ابھی بہت سی مزید اصلاحات کی جانی ہے۔ وقف میں ڈیجیٹائزیشن کے عمل کے بارے میں بریفنگ دیتے ہوئے، ڈاکٹر اندرابی نے کہا کہ جلد ہی جموں و کشمیر کے تمام بڑے مزارات سی سی ٹی وی کی نگرانی کے تحت ہوں گے اور چند ماہ کے اندر ہم مزارات پر ای پیمنٹ سسٹم متعارف کرائیں گے۔ وقف بورڈ کی چیئرپرسن نے کہا، "وقف کے تعلیمی اداروں میں بھی بڑی تبدیلیاں آئیں گی۔ رینٹ مینجمنٹ سسٹم کو اپ گریڈ کیا جا رہا ہے اور ہمیں امید ہے کہ اپنے اثاثوں سے اپنی آمدنی میں بہت جلد اضافہ ہو جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ کسی کو بھی صوفیائے کرام کے مزارات کو انفرادی کاروباری مراکز میں تبدیل کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی اور وقف بورڈ ان تمام لوگوں کے خلاف سخت کارروائی کرے گا جو اپنی سستی میڈیا کوریج کے لیے مزارات پر جاتے ہیں اور وقف کی ہدایات کے خلاف میڈیا سے بات کرتے ہیں۔ سنٹرل وقف ایکٹ کی دفعات کے مطابق فیصلے اور کسی کو بھی لوگوں کو اکسانے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔