سٹیٹ تحقیقاتی ایجنسی کشمیر نے منگل کے روز کہا ہے کہ ایڈیشنل سیشن جج این آئی اے سرینگر نے کاالعدم تنظیم جیش محمد سے مبینہ طور پر وابستہ چار ملزمان کے خلاف دائر کیس کو شنوائی کےلئے منظور کرلیا ہے ۔ ایس آئی اے نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ 22اگست 2022کو چار ملزمان کے خلاف چارج چیٹ دائر کی گئی تھی جن میں عنایت سکندر پڈر ولد محمد سکندر پڈر ساکن بٹھی پورہ کولگا م، محمد حسین ڈارالمعروف کفایت بٹ ولد عبدالحمید ڈار ساکن گنڈونی ڈی ایچ پورا کولگام ، سبزار احمد بٹ، ولد بشیر احمد بٹ ساکن کولگام اور شاہد بھائی ساکن جہلم سٹی پنجاب پاکستان کے خلاف زیر ایف آئی آر نمبر 05/2022 of P/S CI-SIA کے تحت کیس رجسٹر کرلیا ہے ۔ بیان میں مزید کہا گیا کہ آنریبل کورٹ نے تین ملزمان کے خلاف کیس کی شنوائی کو منظوری دے دی جبکہ ان میں سے ایک ملزم سبزار احمد کے خلاف زیر دفعہ 13یو ایل اے پی ایکٹ کے تحت کیس چلے گا۔ اس ضمن میں سی آئی کے (ایس آئی اے ) پولیس سٹیشن میں متعلقہ دفعات کے تحت کیس درج تھا جس کے تحت ملزمان پر الزام عائد تھا کہ وہ پاکستانی ملیٹنٹ شاہد بھائی کے ساتھ ملک کر امن میں رخنہ ڈالنے کی غرض سے منصوبہ کے تحت تخریب کارروائیاں کرنا چاہتے تھے جو ملک اور قومی سلامتی کےلئے خطرہ تھا۔ بیان میں مزید کہا گیا کہ عدالتی فیصلہ کے لیے مقدمے کو منطقی انجام تک پہنچانے کے لیے تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا۔ کی گئی تحقیقات سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ پاکستانی عسکریت پسند نے ایک اچھی طرح سے بنائی گئی مجرمانہ سازش کے تحت، مذکورہ عسکریت پسندوں کے ساتھیوں کے ساتھ مل کر نئے عسکریت پسند ماڈیولز بنائے اور مسلسل کوششیں کر رہے تھے، جن میں زیادہ تر نوجوان شامل تھے، مختلف طریقوں سے جن میں اکسانا، لالچ اور بعض اوقات شامل تھے۔