جھڑپوں کا پر امن طریقے سے سد باب کرنا حیاتی اہمیت کا حامل
بالی، 16 نومبر (ایجنسیز/ یو این آئی) انڈونیشیا کے بالی میں منعقدہ جی20 سمٹ کا اختتامی اعلامیہ جاری کردیا گیا ہے ۔ اعلامیہ میںترکیہ اور اقوام کی ثالثی میں طے پانے و الے استنبول معاہدے پر مسرت کا اظہار کیا گیا اور اس بات پر توجہ مبذول کرائی گئی ہے کہ اس معاہدے کا مستقل اور دیر پا ہونا انتہائی اہم ہے ۔ جوہری اسلحہ کے استعمال کے ناقابل قبول ہونے پر زور دینے والے اعلامیہ میں یہ پیغام دیا گیا ہے کہ جھڑپوں کا پر امن طریقے سے سد باب کیا جانا حیاتی اہمیت کا حامل ہے ، موجودہ دور جنگوں کا دور نہیں ہو نا چاہیے ۔”اعلامیہ میں کہا گیا کہ "ہمیں عالمی غذائی تحفظ کے حوالے سے موجودہ پیش رفت پر گہری تشویش ہے ” اور خاصکر "اس موضوع پر نازک حیثیت رکھنے والے ممالک کے لیے فوری اقدامات کرنے ” کی ضمانت دی گئی۔ جھڑپوں کا پر امن طریقے سے سد باب کیا جانا حیاتی اہمیت کا حامل ہے ، موجودہ دور جنگوں کا دور نہیں ہو نا چاہیے ۔جی 20 کے حتمی اعلامیہ میں 22 جولائی کو استنبول میں صدر رجب طیب ایردوان کی سرپرستی میں یوکرین، روس، ترکیہ اور اقوام متحدہ کے درمیان طے پانے والے اناج کی کھیپ کے معاہدے کا ذکر کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ہم ترکیہ اور اقوام متحدہ کی ثالثی میں طے پانے والے استنبول معاہدے کا خیر مقدم کرتے ہیں۔ متعلقہ فریقین کا معاہدے پر مکمل طور پر، وقت پر اور مستقل بنیادوں پر عمل درآمد کرنا اہمیت کا حامل ہے ۔ دریں اثناءوزیر اعظم نریندر مودی اور امریکی صدر جو بائیڈن نے جی-20 سربراہی اجلاس کے موقع پر پائیدار اور جامع ترقی کو فروغ دینے کے لیے جی-20 کے ذریعہ بڑی معیشتوں کو اکٹھا کرنے پر تبادلہ خیال کیا۔