کہا ریاستوں کو ملنے والی رقم 41فیصد ہو گیا ، شائد جلد ہی جموں کشمیر بھی اس میں شامل ہو جائیں
جموں کشمیر کے ریاستی درجے کی بحالی کی جانب اشارہ دیتے ہوئے وزیر خزانہ نرملا سیتا رامن کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم مودی نے بغیر سوچے سمجھے فنانس کمیشن کو مکمل طور پر قبول کر لیا اور یہی وجہ ہے کہ آج ریاستوں کو رقم کا 42 فیصد ملتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اب یہ 41 فیصد کم ہو گیا ہے ”کیونکہ جموں و کشمیر اب ریاست نہیں ہے اور یہ جلد ہی شاید کسی وقت ہو جائے گا“۔ مانیٹرنگ ڈیسک کے مطابق مرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے مرکز کی طرف سے جموں و کشمیر کو ریاست کا درجہ بحال کرنے پر غور کرنے کے امکان پر اشارہ دیا ہے۔مرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے مرکز اور ریاستی تعلقات پر ایک لیکچر دیتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے بغیر کسی ہچکچاہٹ کے 14 ویں مالیاتی کمیشن کی سال 2014-15میں اس سفارش کو قبول کیا تھا کہ تمام ٹیکسوں کا 42 فیصد اس وقت تک 32 فیصد سے بڑھ کرریاستوں کو دیا جانا چاہئے۔انہوں نے کہا ”اس فائنانس کمیشن نے کہا کہ اب آپ اسے بڑھا کر 42 فیصد کریں گے جس کا مطلب ہے کہ مرکز کے پاس اس سے کم رقم ہوگی۔ وزیر اعظم مودی نے بغیر سوچے سمجھے فنانس کمیشن کو مکمل طور پر قبول کر لیا اور یہی وجہ ہے کہ آج ریاستوں کو رقم کا 42 فیصد ملتا ہے ۔ وزیر خزانہ سیتا رامن نے مزید کہا ” اب یہ 41 فیصد کم ہو گیا ہے کیونکہ جموں و کشمیر اب ریاست نہیں ۔یہ جلد ہی شاید کسی وقت ہو جائے گا“۔ اسی دوران سیتا رمن نے سنگھ کے نظریاتی پی پرمیشورن کی یاد میں بھارتیہ وچارا کیندرم کے ذریعہ منعقدہ ”کوآپریٹو فیڈرلزم: آتما نربھار بھارت کی طرف راستہ“ پر اپنے لیکچر میں کہا۔خیال رہے کہ اگست 2019 میں، مرکزی حکومت نے آئین کے دفعہ 370 کو منسوخ کر دیا، جس نے جموں و کشمیر کو خصوصی درجہ دیا تھا، اور ریاست کو مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں تقسیم کر دیا تھا۔