واشنگٹن: ۶ نومبر (ایجنسیز) امریکی صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ نے ذاتی حیثیت میں یوکرینی رہنماو¿ں پر زور دیا ہے کہ وہ صدر ولادیمیر پوتن کو عہدے سے ہٹانے کا مطالبہ کرنے کے بجائے روس کے ساتھ مذاکرات کریں۔ واشنگٹن پوسٹ کے مطابق امریکی عہدیداروں نے بتایا ہے کہ یوکرینی صدر ولادیمیر زیلنسکی کے اپنے روسی ہم منصب کے ساتھ مذاکرات سے انکار پر یورپ کے علاوہ دیگر ممالک میں خدشات پیدا ہوئے ہیں جہاں جنگ کے اثرات تیل اور خوراک کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کی شکل میں ظاہر ہیں۔ رپورٹ میں امریکی عہدیداروں کا نام لیے بغیر کہا گیا ہے کہ امریکہ کی جانب سے یوکرین کو مذاکرات کے لیے آمادہ کرنے کا مقصد دباو¿ ڈالنا نہیں ہے بلکہ یہ یقین دہانی کرنا ہے کہ جنگ کے اثرات سے متاثر ہونے والے ممالک کیئف کے ساتھ تعاون جاری رکھیں۔ بائیڈن انتظامیہ کی یوکرین کے معاملے پر پیچیدہ پوزیشن کا اندازہ اس بات سے ہوتا ہے کہ ایک طرف امریکہ عوامی سطح پر یوکرین کی مالی اور عسکری معاونت کے بیانات دیتا ہے جبکہ دوسری جانب آٹھ ماہ سے جاری اس جنگ کے خاتمے کی بھی امید لگائے بیٹھا ہے۔