علاقے میں دو سے تین ملی ٹینٹوں کی موجودگی کی اطلاع ملی ہے، جنگجووں کوخود سپردگی کے لئے مائل کیا جارہا ہے/دفاعی ذرائع
جنوبی ضلع اننت ناگ کے سم تھن بجبہاڑہ میں ملی ٹینٹوں اور سیکورٹی فورسز کے مابین گولیوں کا تبادلہ ہوا ہے۔ پولیس ذرائع نے اسکی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ آس پاس علاقوں کو محاصرے میں لے کر فرار ہونے کے سبھی راستوں پر پہرے بٹھا دئے گئے ہیں۔اطلاعات کے مطابق حفاظتی عملے کو یہ اطلاع موصول ہوئی کہ ملی ٹینٹ جنوبی کشمیر کے سم تھن بجبہاڑہ علاقے میں چھپے بیٹے ہیں تو پولیس اور سیکورٹی فورسز نے مشترکہ طورپر فوراً اس علاقے کو محاصرے میں لے لیا اور اُنہیں ڈھونڈ نکالنے کیلئے کارروائی شروع کی۔ فرار ہونے کے تمام راستے مسدود پا کرجنگجووں نے حفاظتی عملے پر اندھا دھند فائرنگ شروع کی ۔ چنانچہ سلامتی عملے نے بھی پوزیشن سنبھال کر جوابی کارروائی کا آغاز کیا اور اس طرح سے طرفین کے مابین جھڑپ شروع ہوئی۔ذرائع نے بتایا کہ سیکورٹی فورسز اور ملی ٹینٹوں کے مابین گولیوں کا تبادلہ شروع ہونے کے ساتھ ہی آس پاس علاقوں کے لوگ گھروں میں سہم کررہ گئے۔ ذرائع نے بتایا کہ ابتدائی فائرنگ کے بعد علاقے میں خاموشی چھا گئی ہے جس کے پیش نظر سیکورٹی فورسز کی اضافی کمک کو طلب کرکے آس پاس علاقوں کو محاصرے میں لے لیا گیا ہے۔ دفاعی ذرائع نے بتایا کہ علاقے میں دو سے تین ملی ٹینٹوں کی موجودگی کی اطلاع موصول ہوئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ پورے گاوں کو پانچ دائروں والی سیکورٹی سے لیس کیا گیا تاکہ ملی ٹینٹوں کو کسی بھی صورت میں فرار ہونے کا موقع نہ مل سکے۔ اُن کے مطابق علاقے میں موجودجنگجووں کو خود سپردگی کرنے کے بارے میں بھی بار بار اپیل کی جارہی ہیں۔ انہوں نے مزید بتایا کہ تصادم کی جگہ اردگرد رہائشی پذیر لوگوں کو محفوظ مقامات کی اور منتقل کرنے کی کارروائی جاری ہے اور جوں ہی یہ سلسلہ ختم ہوگا تو ملی ٹینٹوں کے خلاف جوابی کارروائی شروع کی جائے گی۔ آخری اطلاعات موصول ہونے تک علاقے میں مکمل خاموشی چھائی ہوئی تھی جبکہ سیکورٹی فورسز کے اہلکاروں نے مزید کئی علاقوں کو بھی محاصرے میں لے لیا۔ اس سلسلے میں مزید تفصیلات کا انتظا رہے۔