لوگوںکی تالیاں اور نعرے بازی
مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ نے بدھ کو بارہمولہ قصبہ میں ایک ریلی کے دوران اپنی تقریر کواُسوقت کچھ دیر کے لئے روک دیا جب ایک قریبی مسجد سے اذان ہو رہی تھی۔اطلاعات کے مطابق شوکت علی اسٹیڈیم بارہمولہ میں تقریباً آدھے گھنٹے کی تقریر کے پانچ منٹ بعدمرکزی وزیرداخلہ امت شاہ نے توقف کیا اور اسٹیج پر موجود لوگوں سے پوچھا کہ کیا مسجد میں کچھ ہو رہا ہے؟ جب اسٹیج پر موجود کسی نے انہیں بتایا کہ ’اذان‘ ہو رہی ہے تو امت شاہ نے اپنی تقریر روک دی، اس پر جلسہ گاہ میں موجود لوگوںنے تالیاں بجائیں اورامت شاہ کے حق میں نعرے لگائے۔جموں و کشمیر کے لیفٹنٹ گورنر منوج سنہا اور وزیر اعظم کے دفتر (پی ایم او) میں وزیر مملکت جتیندر سنگھ، جو بھی اسٹیج پر موجود تھے ۔تھوڑی دیر بعد، انہوں نے کہا کہ نماز کی اذان اب بند ہو گئی ہے اور پوچھا کہ کیا وہ اپنی تقریر جاری رکھیں گے۔امت شاہ نے لوگوں سے پوچھاکہ میں تقریرشروع کروں یا نہیں؟ اسے اونچی آواز میں کہو، کیا میں شروع کروں؟۔