حکومت زرعی بنیادوں پر روزگار پیدا کرنے والی سرگرمیوں کو فروغ دے رہی ہے
لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے کہا ہے کہ کسان ڈرون کے استعمال کو جموں و کشمیر میں فصلوں کی تشخیص، زمینی ریکارڈ کی ڈیجیٹلائزیشن اور دیگر زرعی عمل کے لیے فروغ دیا جا رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر میں حکومت کی توجہ فصلوں کی تنوع پر مرکوز ہے کیونکہ کاشتکاری کا مربوط طریقہ پہلے ہی شروع کیا جا چکا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ حکومت زرعی بنیادوں پر روزگار پیدا کرنے والی سرگرمیوں کو فروغ دے رہی ہے۔اطلاعات کے مطابق لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے کہا ہے کہ کسان ڈرون کے استعمال کو جموں و کشمیر میں فصلوں کی تشخیص، زمینی ریکارڈ کی ڈیجیٹلائزیشن اور دیگر زرعی عمل کے لیے فروغ دیا جا رہا ہے۔انہوں نے یہ بات نئی دہلی میں نیتی آیوگ کی ساتویں گورننگ کونسل میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے کہی جس کی صدارت وزیر اعظم نریندر مودی نے کی اور اس میں کئی مرکزی وزراء، ریاستوں کے وزرائے اعلیٰ اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے لیفٹیننٹ گورنرز نے شرکت کی۔ذرائع کے مطابق سنہا نے کہاکہ کسان ڈرون کے استعمال کو فصلوں کی تشخیص، زمین کے ریکارڈ کی ڈیجیٹلائزیشن، کیڑے مار ادویات کے چھڑکاو¿، غذائی اجزاءاور زرعی عمل کی درستگی کے لیے فروغ دیا جا رہا ہے۔انہوں نے زور دے کر کہا کہ ایگریکلچر انفراسٹرکچر فنڈ (اے آئی ایف) کی مدد سے اسے اگلی سطح تک لے جایا جا سکتا ہے۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ ”ہم نے ربیع کے سیزن میں تیل کے بیجوں کے اضافی رقبے کو لا کر اسے 1.41 لاکھ ہیکٹر تک بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے جو کہ 161.13 فیصد کا اضافہ ہے،لیفٹیننٹ گورنر نے کہا سمجھا جاتا ہے۔انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر میں حکومت کی توجہ فصلوں کی تنوع پر مرکوز ہے کیونکہ کاشتکاری کا مربوط طریقہ پہلے ہی شروع کیا جا چکا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ حکومت زرعی بنیادوں پر روزگار پیدا کرنے والی سرگرمیوں کو فروغ دے رہی ہے۔ذرائع کے مطابق سنہا نے کہا کہ حکومت قومی اور بین الاقوامی منڈیوں میں متعلقہ ہونے کے لیے اجناس کی بنیاد سے مصنوعات پر مبنی نقطہ نظر کی طرف منتقل ہو گئی ہے۔