ٹنل کے آر پار مسلسل کچھ دنوں تک خراب موسمی صورتحال کے چلتے محکمہ موسمیات نے آئندہ کچھ دنوںتک موسم خشک و گرم رہنے کی پیش گوئی کی ہے جس دوران محکمہ موسمیات نے ایڈوائزری جاری کرتے ہوئے کہا کہ ان دنوں باغ مالکان اپنے باغات میں دوا پاشی بھی کرسکتے ہیں جبکہ اسکول بچوں کو سیر و تفریح پر لیجانے کا منصوبہ بھی بنا سکتے ہیں ۔ وادی کشمیر میں گزشتہ کئی دنوں سے جاری خراب موسمی صورتحال کے بیچ موسلادار بارشوں کے بعد منگل سے موسمی صورتحال میں بہتری آئی جس کے ساتھ ہی کھلی دھوپ نکلی ۔ بارشوں کے بعد موسمی صورتحال میں تبدیلی آنے کے بعد جہاں دن کے درجہ حرارت میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ویہی شبانہ درجہ حرارت میں بھی بہتری آئی ۔ محکمہ موسمیات کے مطابق منگل کی صبح سے وادی کشمیر میںموسمی صورتحال میں بہتری آئی جس کے ساتھ ہی دھوپ نکل آئی ۔ محکمہ موسمیات کے مطابق سرینگر میں کم سے کم درجہ حرارت17.5 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جو معمول سے 1.4 ڈگری سینٹی گریڈ کم ریکارڈ ہوا تھا۔سری نگر میں گذشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران 0.6 ملی میٹر بارش بھی ریکارڈ ہوئی ہے۔سیاحتی مقام گلمرگ میں کم سے کم درجہ حرارت8.5 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جو معمول سے3.7 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔گلمرگ میں گذشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران2.6 ملی میٹر بارش ریکارڈ ہوئی ہے۔وادی کے دوسرے مشہور سیاحتی مقام پہلگام میں کم سے کم درجہ حرارت 9.6 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جو معمول سے4.0 ڈگری سینٹی گریڈ کم ریکارڈ ہوا تھا۔پہلگام میں گذشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران6.1 ملی میٹر بارش ریکارڈ ہوئی ہے۔کپوارہ میں کم سے کم درجہ حرارت14.6 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جو معمول سے2.8 ڈگری سینٹی گریڈ کم یکارڈ ہوا تھا۔کپوارہ میں گذشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران 1.1 ملی میٹر بارش ریکارڈ ہوئی ہے۔گیٹ وے ا?ف کشمیر کے نام سے مشہور قصبہ قاضی گنڈ میں کم سے کم درجہ حرارت16.2 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جو معمول سے1.0 ڈگری سینٹی گریڈ کم ریکارڈ ہوا تھا۔قاضی گنڈ میں گذشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران 2.8 ملی میٹر بارش ریکارڈ ہوئی ہے۔ ادھر محکمہ موسمیات نے نئی پیشگوئی کرتے ہوئے بتایا کہ وادی میں اگلے چوبیس گھنٹوں کے دوران موسم خشک رہنے کا امکان ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس دوران منگل کو بعد سہہ پہر کے کہیں کہیں ہلکی بارشیں متوقع ہیں لیکن اس کا بہت کم احتمال ہے۔ان کا کہنا تھا کہ اگلے دو روز کے دوران بھی موسم خشک رہ سکتا ہے اور اس دوران میوہ باغ مالکان اپنے باغوں کی دوا پاشی کر سکتے ہیں۔