فوج کسی بھی قسم کے خطرات کا مقابلہ کرنے کیلئے تیار
پاکستان میں دہشت گردی کے بنیادی ڈھانچے اورتربیتی کیمپوںمیں کمی نہیں ،نہ کوئی آثار
نئے آرمی چیف جنرل منوج پانڈے نے اتوار کے روز مشورہ دیا کہ ملک کے مغربی دشمنوں کی طرف سے جموں و کشمیر اور دیگر ریاستوں میں منشیات اور ہتھیاروں کی گراوٹ کے ذریعے دہشت گردی کے گٹھ جوڑ کو آگے بڑھایا جا رہا ہے لیکن فوج ان خطرات کا جواب دینے کے لئے پرعزم اندازمیں تیار ہے۔ اطلاعات کے مطابق سنیچر کے روز بری فوج کے29ویں سربراہ کاعہدہ سنبھالنے کے ایک روز بعدجنرل منوج پانڈے نے ایک خصوصی انٹرویو میں کہاکہ جہاں تک پاکستان کے ساتھ حالات کا تعلق ہے،دونوں ممالک کے ڈی جی ایم اوﺅز ایک سال پہلے ایک مفاہمت پر پہنچے تھے جس نے ہمیں زمینی سطح پر شہری آبادی کی صورتحال کو بہتر بنانے میں مدد فراہم کی تھی۔ آرمی چیف جنرل منوج پانڈے نے پاکستان کے معاملے پر کہاکہ تاہم، مجھے یہ تسلیم کرنا چاہیے کہ دہشت گردی کے بنیادی ڈھانچے اور دہشت گردی کے تربیتی کیمپوں میں کمی کے حوالے سے نہ تو کوئی ثبوت ہے اور نہ ہی ایسا ہونے کے کوئی آثار ہیں۔نئے ہندوستانی آرمی چیف نے کہاکہ اس کے برعکس، ہم دیکھتے ہیں کہ دہشت گردوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔ جب کہ کنٹرول لائن پردراندازی اور تشدد کی سطح نیچے گئی ہے، لیکن اندرونی علاقوں میں اس اثر کا کوئی اشارہ نہیں ہے۔انہوںنے کہاکہ اہم بات یہ ہے کہ، ہمارے انسداد دراندازی گرڈ کی کامیابی کی وجہ سے، دوسری طرف سے، منشیات دہشت گردی کے گٹھ جوڑ کا استعمال ہو رہا ہے۔ اس گٹھ جوڑ میں آپ کو ممنوعہ اشیاءاور ہتھیاروں کی اسمگلنگ کے معاملات نظر آتے ہیں جو جموں کشمیر اور مزید جنوب دونوں میں سرحد پارسے ہو رہے ہیں۔آرمی چیف نے زور دے کر کہا،کہ ہم واضح ہیں کہ اگر ہم سوشل میڈیا کے ذریعے دراندازی، بنیاد پرستی کے حوالے سے دہشت گردی کی کوئی کارروائی یا کوئی ہائبرڈ خطرہ دیکھتے ہیں، تو ہم ان خطرات کا مقابلہ کرنے کے لیے پرعزم ہیں اور ہمیں یقین ہے کہ ہم کامیاب ہوں گے۔