پوری کشمیر وادی،جموں صوبہ اورنئی دہلی میں سنیچر کی صبح اُسوقت خوف وہراس کی لہردوڑ گئی ،اورکشمیرمیںلوگ اللہ کویادکرنے لگے ،جب زلزلے کے ایک زوردار جھٹکے نے زمین ومکان کوہلا کررکھدیا۔گھروں کے اندرآویزاں چیزیں جولا جولنے لگیں اورلوگ خوف کے عام میں گھروں سے باہرآئے ۔کسی جانی نقصان کی کوئی اطلاع نہیں تاہم کچھ علاقوں میں دیواریں گرنے اور مکانوں کے دیواروں میں دراڑیں پڑنے کی اطلاعات ہیں۔جبکہ چرارشریف میں واقع وسطی کشمیر کے چرار شریف میں واقع علمدار کشمیر حضرت نورالدین نورانیؒ کے آستان عالیہ کا مینار ذرا خم ہوگیا ہے۔ادھرو زیر اعظم نریندر مودی نے ہفتہ کو جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا سے بات کر کے زلزلے کے بعد کی صورتحال کے بارے میں دریافت کیا۔اطلاعت کے مطابق نیشنل سینٹر فار سیسمولوجی کے مطابق ریکٹر اسکیل پر زلزلے کی شدت5.7 ریکارڈ کی گئی جبکہ اس کا مرکز افغانستان، تاجکستان کا سرحدی علاقہ تھا اور یہ زلزلہ جھٹکے ہفتے کی صبح9 بجکر 45 منٹ پر آیا۔اُدھر پاکستانی حکام کے مطابق 5.9شدت والے اس زلزلے کامرکز افغانستان اور تاجکستان کی سرحد پرواقع کوہ ہندﺅ کش کاعلاقہ تھا۔ نیشنل سینٹر فار سیسمولوجی کے مطابق اس زلزلے کے جھٹکے صوبہ جموں کے علاوہ دلی اورشمالی بھارت کے کچھ دیگرعلاقوں میں بھی محسوس کئے گئے ہیں۔ہفتے کی صبح زلزلے کازوردار جھٹکا محسوس ہوتے ہی سری نگرسمیت پورے کشمیرمیں لوگ گھروں سے باہر سڑکوں پر نکل آئے اور ہر سو خوف و ہراس پھیل گیا۔اطلاعات کے مطابق وادی میں کہیں کہیں دیواریں گر آئی ہیں مکانوں کے دیواروں میں بھی دراڑیں ہوئی ہیں تاہم کسی جانی نقصان کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔زلزلے کے اس زوردار جھٹکے سے وسطی ضلع بڈگام کے علاقہ چرار شریف میں واقع علمدار کشمیر حضرت نورالدین نورانیؒ کے آستان عالیہ کا مینار ذرا خم ہوگیا ہے۔ استان عالیہ کے متولی حاجی محمد یونس نے میڈیا کو بتایا کہ علمدار کشمیر حضرت نورالدین نورانیؒ کے آستان عالیہ کا مینار ذرا خم ہوگیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے اس سلسلے میں متعلقہ حکام کو مطلع کیا۔دریں اثناءوزیر اعظم نریندر مودی نے جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا سے بات کر کے سنیچر کوی صبح آئے زلزلے کے بعد کی صورتحال کے بارے میں دریافت کیا۔سرکاری ذرائع نے بتایا کہ وزیر اعظم مودی نے منوج سنہا کو فون کیا تاکہ زلزلے کے جھٹکوں کے بعد مرکز کے زیر انتظام علاقے کی صورتحال کا جائزہ لیا جا سکے۔