لیفٹیننٹ گورنر منوج سِنہا نے آج سری نگر میں تاریخی سینٹ لیوک چرچ کے دوبارہ کھولنے کی تقریب کا اِفتتاح کیاجس کی مکمل تزئین و آرائش، تحفظ اور عوام کے لئے عبادت کی ادائیگی کے خاطر کھول دیا گیا ہے۔ لیفٹیننٹ گورنر نے بذریعہ ورچیول موڈ اِجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سری نگر کے قدیم ترین چرچ کی کھوئی ہوئی شان آج بحال ہوگئی ہے۔ اُنہوں نے کہا،” بحالی کے بعد سری نگر میں سینٹ لیوک چرچ کا دوبار ہ کھلنا ،قربانی، خدمت ، خلوص ، محبت اور ہمدردی کے عیسیٰ مسیح کے پیغام کو اَپنانے کا ایک تاریخی موقع ہے۔
“لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ سینٹ لیوک چرچ جموں وکشمیر کی جامع ثقافت کی ایک منفرد علامت ہے جسے 1896ءمیں شری شنکر آچاریہ پہاڑی کے جنوب مغربی ڈھلوان پر تعمیر کیا گیا ہے۔لیفٹیننٹ گورنر منوج سِنہا نے جموںوکشمیر کے شہریوں بالخصوص مسیحی برادری ، تزئین و آرائش اور تحفظ میں شامل تمام کاریگروں کے علاوہ سمارٹ سٹی پروگرام سے وابستہ اَفسران کو مبارک باد دی۔اُنہوں نے کہا کہ سینٹ لیوک چرچ کی بحالی اور تحفظ کا کام ” سمارٹ سٹی پروجیکٹ“ کے تحت کیا گیا ہے اورگرد و نواح کے مناظر کی اَپ گریڈیشن میں چرچ تک رَسائی ، روشنی اور اِس سے منسلک اجزا¿ کو بھی شامل کیا گیا ہے۔الٹر، لکڑی کے فرش ، نشستوں کی جگہ،وِنڈیو پین، ایکسیس گیٹ اورپورچ کی تعمیر دوبارہ کیا گیا ہے
۔اُنہوں نے کہا کہ ہندوستان صدیوں سے متنوع مذاہب اور ثقافتوں کا گھر ہے ۔ لیکن بہت زیادہ تنوع کے باوجود ہم بغیر کسی امتیاز کے اِتحاد میں رہ رہے ہیں۔ لیفٹیننٹ گورنر نے لوگوں پر زور دیا کہ وہ سماجی ہم آہنگی کے جذبے کو اُبھاریں اور بھائی چارے ، اَمن اور بے لوث خدمت کی اَقدار کو مضبوط کریں۔اِس موقعہ پر لیفٹیننٹ گورنر نے ڈاکٹر آرتھر نیو کو یاد کیا اور ان کی زندگی پر روشنی ڈالی ۔ ڈاکٹر آرتھر نے تین دہائیوں تک جموںوکشمیر کے لوگوں کی خدمت کی۔ اُنہوں نے مزید کہا کہ اِس چرچ کو قائم کر نے کے ساتھ بطورِ ڈاکٹر بہت سے جانیں بچائیں۔