بڈگام میں بندوق کی گولی سے ڈھیر ، لوگوں نے لی راحت کی سانس
سرینگر/آدم خور تیندوا جس نے گزشتہ بیس روز میں دو معصوم بچیوں کو اپنا نوالہ بنایا ہے اور علاقے میں خوف و دہشت پھیلائی تھی کو باالآخر منگل کے روز ختم کردیا گیا ہے جس کی وجہ سے علاقے کے لوگوں نے راحت کی سانس لی ۔ وائس آف انڈیا کے مطابق وسطی کشمیر کے ضلع بڈگام ہارون علاقے میں آدم خور تیندوے نے دہشت مچادی تھی اور 20دنوں میں دو معصوم بچیوں کو ابدی نیند سلادیا تھا ۔ اس بیچ محکمہ وائلڈ لائف نے اگرچہ تیندوے کو قابو کرنے کی بہت کوشش کی تاہم تیندا محکمہ کے جال میں نہیں پھنسا چنانچہ منگل کو اس آدم خور تیندوے کو محکمہ کے اہلکاروںنے دیکھتے ہی گولی مار دی جس کی وجہ سے اس کا خاتمہ ہوا ۔ ذرائع نے بتایا کہ بڈگام خانصاحب کے سامسان علاقے میں تیندوے نے بیس دونوں میں دو معصوم بچیوں پر حملہ کرکے ان کو ابدی نیند سلادیا تھا جبکہ اس مدت میں ایک لڑکے پر بھی تیندوے نے حملہ کرکے اس کو زخمی کردیا تھا ۔ واضح رہے کہ تیندوے کو آدم خور قراردیئے جانے کے بعد ڈپٹی کمشنر بڈگام نے تیندوے کو مارنے کے احکامات جاری کئے تھے ۔ تیندوے کے مارے جانے پر لوگوں نے راحت کی سانس لی اور محکمہ پر زور دیا کہ آئندہ وہ اس طرح کے آدم خور درندوں کو بستیوں سے دور رکھنے کےلئے اقدامات اُٹھائیں۔