مرکزی سرکار اور الیکشن کمیشن آف انڈیا نے سرگرمیاں شروع کردیں
سرینگر/جموں کشمیر میں ستمبر سے قبل اسمبلی انتخابات منعقد کرائے جانے کے سپریم کورٹ کی ہدایت کے مطابق مرکزی سرکار اور الیکشن کمیشن آف انڈیا کی جانب سے سرگرمیاں شروع کی جاچکی ہیں اوراس بات کا امکان ظاہر کیا جارہا ہے کہ پارلیمانی انتخابات کے بعد ہی جموں کشمیر میں اسمبلی انتخابات منعقد کرائے جائیں گے جبکہ بلدیاتی اور پنچایتی انتخابات کے حوالے سے ابھی تک کوئی حتمی فیصلہ نہیں لیا گیا ہے ۔ سپریم کورٹ آف انڈیاکے آئینی بنچ نے مرکزی سرکار اور الیکشن کمیشن آف انڈیاکو24ستمبر سے پہلے پہلے الیکشن کرانے کی جو ہدایت کی ہے اس پرعمل کرانے کے لئے مرکزی سرکار او رالیکشن کمیشن آف انڈیاکو عمل کرنا ہوگا ۔ادھر جموں وکشمیر میں پنچایت بی ڈی سی میونسپل کارپوریشنوں کے الیکشن کاکوئی امکان نہیںہے کیوں کہ حال ہی میں ایل جی گورنر منوج سنہا نے اپنی سرکار کے اس موقف کو پھر دہرایاکہ حدبندی ریزرویشن اور ووٹرفہرستوں کے مکمل ہونے کے بعد جموںو کشمیرمیں بلدیات اور پنچایت الیکشن کرائے جائےنگے ۔پارلیمنٹ الیکشن کے سلسلے میں مرکزی حکومت کے کئی سینرافسران ملک کی مختلف ریاستوں مرکزی زیر انتظام علاقوں کادورہ کررہے ہیں او ریہ دورہ دس جنوری سے شروع ہوا۔افسران کی جانب سے ریاستی اور مرکزی زیر انتظام حکومتوں کے ساتھ 2024پارلیمنٹ الیکشن کرانے کے ضمن میں تبادلہ خیال کیاجارہا ہے اور یہ افسران جموںو کشمیر کابھی دورہ کرینگے، جبکہ الیکشن کمیشن آ ف انڈیاکاایک اعلیٰ سطحی وفد بھی جموں وکشمیرکے دورہ پرآ رہاہے اور زمینی صورتحال کاجائزہ لے کر پارلیمنٹ الیکشن کے ساتھ اسمبلی الیکشن کرانے کے ضمن میں زمینی صورتحال کے بارے میںجانکاری حاصل کرینگے اس دوران الیکشن کمشن آف انڈیاکاوفد جموںو کشمیر انتظامی کونسل الیکشن اتھارٹی کے علاوہ مختلف سیاسی پارٹیوں کے نمائندوں سے بھی ملاقی ہوگا اور اس بات کاجائزہ لینگے کہ اگرپارلیمنٹ الیکشن کے ساتھ جموںو کشمیرمیں اسمبلی الیکشن بھی کرائے جائے تو اس کے لئے مزیدکیااقدامات اٹھانے ہونگے ۔