پیٹرول اور بینزین کی خریداری کیلئے معاہدے کی شرائط پر بات چیت کے آخری مرحلے میں
کابل: ۰۳/ اگست (ایجنسیز) افغان وزارت تجارت کے حکام نے بتایا کہ ماسکو میں موجود طالبان انتظامیہ روس سے پیٹرول اور بینزین کی خریداری کیلئے معاہدے کی شرائط پر بات چیت کے آخری مراحل میں ہے۔ افغانستان کی وزارت تجارت اور صنعت کے ترجمان حبیب الرحمان حبیب نے تصدیق کی کہ وزارت تجارت کی سربراہی میں ایک سرکاری وفد روسی دارالحکومت میں موجود ہے اور گندم، گیس اور تیل کی فراہمی کے معاہدوں کو حتمی شکل دے رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہا ’وہ روسی فریق کے ساتھ بات چیت کر رہے ہیں، معاہدے کی تکمیل کے بعد تفصیلات فراہم کی جائیں گی‘۔ وزیر تجارت اور صنعت کے دفتر کے ذرائع نے بتایا کہ ان کی وزارت اور وزارت خزانہ کے تکنیکی عہدیداروں نے رواں ماہ وزارتی وفد کے دورے کے بعد معاہدوں پر کام کرنے کے لیے ماسکو میں قیام کیا۔ انہوں نے کہا کہ ’ہم معاہدے کے متن پر کام کر رہے ہیں، پیٹرول اور بینزین پر تقریباً متفق ہو چکے ہیں، توقع ہے کہ یہ جلد پایہ تکمیل کو پہنچے گا‘۔ روس کی وزارت خارجہ اور توانائی کے ترجمانوں نے اس حوالے سے تبصرے کی درخواستوں کا جواب نہیں دیا۔ یہ معاہدہ ایسے وقت میں ہورہا ہے جب رواں ماہ کے وسط میں قائم مقام وزیر تجارت کی قیادت میں طالبان کے ایک وفد نے تجارت پر بات چیت کے لیے روس کا دورہ کیا جبکہ دوسری جانب امریکا دیگر ممالک کو روسی تیل کے استعمال میں کمی کے لیے قائل کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ طالبان انتظامیہ کو ایک سال قبل افغانستان پر دوبارہ کنٹرول حاصل کرنے کے بعد سے کسی بھی بین الاقوامی حکومت نے سرکاری طور پر تسلیم نہیں کیا ہے لیکن اگر روس کے ساتھ یہ معاہدہ پایہ تکمیل ہو جاتا ہے تو یہ اس بات کی علامت سمجھی جائے گی کہ بیرون ممالک طالبان کے ساتھ کاروبار کر رہے ہیں۔