بین الاقوامی عدالت انصاف میانمار کے اعتراضات پر فیصلہ سنائے گی
دی ہیگ، ۲۲جولائی (یو این آئی) بین الاقوامی عدالت انصاف (آئی سی جے ) 2017 میں زیادہ تر روہنگیا مسلمانوں کے خلاف وحشیانہ فوجی کریک ڈا¶ن کے خلاف نسل کشی کے مقدمے پر میانمار کے ابتدائی اعتراضات پر اپنا فیصلہ سنائے گی۔ الجزیرہ نے جمعہ کو یہ اطلاع دی۔ عدالت نے اس سال فروری میں اعتراضات پر دلائل سنے تھے اور آئی سی جے کے صدر جج جوآن ای ڈونوگو آج سہ پہر تین بجے اپنا فیصلہ سنائیں گے ۔ نیویارک میں گلوبل جسٹس سینٹر (جی جے سی) کی سربراہ اکیلا رادھا کرشنن نے کہا کہ یہ "مناسب امکان” ہے کہ آئی سی جے اعتراضات کو مسترد کر دے گی۔ جب عدالت میانمار کے خلاف حقائق پر مبنی شواہد پر غور کرے گی تو عدالت اسے اس عمل کے اگلے مرحلے یعنی اہلیت کے مرحلے تک جانے کی اجازت دے گی۔ برمی روہنگیا آرگنائزیشن یو کے (بروک) کے صدر تون خن نے الجزیرہ کو بتایاکہ”یہ اعتراضات تاخیر کی حکمت عملی سے زیادہ کچھ نہیں ہیں اور یہ مایوس کن ہے کہ آئی سی جے نے اپنا فیصلہ کرنے میں ڈیڑھ سال کا عرصہ لگا دیا ہے ۔ قتل عام جاری ہے اور یہ ضروری ہے کہ عدالت مزید تاخیر کی اجازت نہ دے ۔میانمار کے خلاف مقدمہ نومبر 2019 میں 57 رکنی اسلامی تعاون تنظیم کے تعاون سے آئی سی جے میں لے جایا گیا تھا۔ شمال مغربی ریاست راکھین میں وحشیانہ فوجی کریک ڈا¶ن نے لاکھوں روہنگیا کو ہمسایہ ملک بنگلہ دیش بھاگنے پر مجبور کر دیا تھا، وہ آج بھی پناہ گزینوں کی طرح زندگی گزار رہے ہیں۔